چیمپئنز ٹرافی میں گروپ ’اے‘ کے میچ میں انگلینڈ نے نیوزی لینڈ کو 87 رنز سے شکست دے کر سیمی فائنل میں جگہ بنا لی۔ انگلینڈ نے جیت کیلئے 311 رنز کا ہدف دیا، جواب میں کیوی ٹیم 223 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔
ہدف کے تعاقب میں نیوزی لینڈ کی اننگز کا آغاز تباہ کُن انداز میں ہوا۔ رونچی پہلے ہی اوور میں کلین بولڈ ہو کر پویلین سدھار گئے۔
گپتل اور کپتان کین ولیم سن نے ٹیم کو مشکل صورتحال سے نکالا اور اسکور 63 رنز تک پہنچا دیا۔ اس موقع پر گپتل 27 رنز بنا کر ولیم سن کا ساتھ چھوڑ گئے۔
ولیم سن اور راس ٹیلر نے ذمہ دارانہ بیٹنگ کرتے ہوئے انگلش بولرز کا ڈٹ کر مقابلہ کیا اور تیسری وکٹ کی شراکت میں 93رنز بنا کر ٹیم کی پوزیشن بہتر کر دی۔ لیکن، میچ کے اس اہم موڑ پر کپتان ولیم سن 87 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر پویلین لوٹ گئے۔
ولیم سن کی ایک روزہ میچوں میں انگلینڈ کے خلاف یہ مسلسل پانچویں نصف سنچری ہے۔
مجموعی اسکور میں ابھی صرف 10رنز کا ہی اضافہ ہوا تھا کہ راس ٹیلر 39 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئے۔
ولیم سن اور راس ٹیلر کے آؤٹ ہونے کے بعد کیو ی ٹیم دباؤ کا شکار ہو گئی اور اس دباؤ کو ختم کرنے کیلئے تیز رفتار بیٹنگ کی کوشش میں نیشام 18 رنز بناکر آؤٹ ہوگئے۔ بروم صرف 11رنز بنا کر عادل رشید کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔
مجموعی اسکور میں صرف 36 رنز کے اضافے پریکے بعد دیگر 4 وکٹیں گرنے سے نیوزی لینڈ کی جیت کی امیدیں دم توڑ گئیں۔ جارحانہ بیٹنگ کیلئے شہرت رکھنے والے کورے اینڈرسن بھی صرف 10 رنز بنا سکے۔
اس طرح نیوزی لینڈ کی پوری ٹیم 44 اعشاریہ 3 اوورز میں 233 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی اور انگلینڈ نے یہ میچ 87رنز نے اپنے نام کر لیا۔ ایونٹ میں انگلینڈ کی یہ مسلسل دوسری فتح ہے جس کے ساتھ ہی اس نے سیمی فائنل کیلئے کوالیفائی کرلیا ہے۔
انگلینڈ کی طرف سے پلنکیٹ نے 4، عادل رشید اور بال نے 2،2جبکہ ووڈ اور اسٹوکس نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل انگلینڈ کی ٹیم 49 اعشاریہ 3 اوورز میں 310 رنز بنا کر آؤٹ ہوگئی تھی، جوروٹ 64، بٹلر 61، ہیلز 56 اور اسٹوکس 48 رنز کے ساتھ نمایاں اسکورر رہے۔
نیوزی لینڈ کی طرف سے ملن اور اینڈرسن نے3،3 ، ٹم ساؤتھی نے 2 جبکہ بولٹ اور سینٹنر نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔
اس میچ کے ساتھ ہی گروپ ’اے‘ میں انگلینڈ کے 4، آسٹریلیا کے 2جبکہ بنگلادیش اور نیوزی لینڈ کا ایک ، ایک پوائنٹ ہوگیا۔
گروپ کا اہم ترین میچ 10جون کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان ایجبسٹن میں کھیلا جائے گا۔