امریکہ میں وسط مدتی انتخابات کے دوران بعض ریاستوں میں بھنگ سے متعلق قانون سازی پر بھی ووٹرز سے رائے طلب کی گئی ہے۔
ان ریاستوں میں آرکنسا، میری لینڈ، میزوری، نارتھ اور ساؤتھ ڈکوٹا شامل ہیں جہاں ذہنی تسکین اور تفریح کے لیے بھنگ کا استعمال قانونی قرار دینے سے متعلق ووٹرز کی رائے پوچھی گئی ہے۔ اس سے قبل 19 ریاستوں اور ڈسٹرکٹ آف کولمبیا میں بھنگ کے استعمال کو قانونی حیثیت مل چکی ہے۔
ایک دہائی قبل کولوراڈو اور واشنگٹن میں تسکین اور تفریح کے لیے بھنگ کے استعمال کی اجازت ملنے کے بعد امریکہ میں کیلی فورنیا اور نیویارک جیسی زیادہ آبادی رکھنے والی ریاستوں سے لے کر مین اور ورمونٹ جیسی چھوٹی اور دیہی آبادی رکھنے والی ریاستیں بھی بھنگ س پرسے پابندی ختم کرچکی ہیں۔
البتہ کئی جنوبی ریاستوں میں اب بھی بھنگ کے استعمال پر پابندی عائد ہے۔
امریکہ میں ریاستیں انتظامی امور سے متعلق قانون سازی کی آزادی رکھتی ہیں۔اس کے لیے ریاستوں میں کسی قانون سازی پربھی ووٹرز کی رائے طلب کی جاسکتی ہے۔
SEE ALSO: مڈٹرم الیکشن: امریکہ میں ووٹوں کی گنتی میں کئی دن کیوں لگ جاتے ہیں؟کن ریاستوں میں بھنگ پر ووٹنگ ہوئی؟
ریاست آرکنسا کی سپریم کورٹ نے رواں برس ستمبر میں ایک فیصلے کے ذریعے وسط مدتی انتخاب میں بھنگ کے استعمال سے متعلق ووٹرز کی رائے طلب کرنے کی راہ ہموار کی تھی۔ جس کے بعد 21 سال اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے بھنگ کی اجازت دینے سے متعلق سوال کو بیلٹ پیپر پر جگہ دی گئی۔
اسی طرح ریاست میری لینڈ میں قانون سازوں نے رواں برس کے آغاز میں ووٹرز سے 21 برس اور اس سے زائد عمر کے افراد کے لیے بھنگ کے استعمال کو قانونی قرار دینے سے متعلق سوال بیلٹ پیپر میں شامل کرنے کے حق میں ووٹ دیا تھا۔ ریاست کے آئین میں مجوزہ ترمیم کے بعد جولائی 2023 تک اس کا استعمال قانونی قرار دیا جائے گا۔
نارتھ ڈکوٹا میں بھی اس سال بھنگ کے استعمال، کاشت اور اسے رکھنے سے متعلق سوال پر ووٹنگ کی جائے گی۔ ساؤتھ ڈکوٹا میں بھنگ کو قانونی حیثیت دینے کے لیے 2020 میں ایک ترمیم منظور کی گئی تھی۔لیکن بعدازاں گورنر کرسٹی نیوم نے اس کے خلاف قانونی چارہ جوئی کی حمایت کی تھی اور ریاست کی سپریم کورٹ نے اسے آئین سے متصادم قرار دے دیا تھا۔
اس سال پھر ریاست میں ووٹرز 21 سال اور اس سے زیادہ عمر کے افراد کے لیے بھنگ کے استعمال کو قانونی قرار دینے پر اپنی رائے دیں گے۔
ریاست اوکلا ہوما میں بھی بھنگ کے استعمال سے متعلق قانون سازی پر ووٹنگ کی مہم کے لیے مطلوبہ دستخط حاصل کرلیے گئے تھے البتہ وہاں اس پر نومبر میں ووٹنگ نہیں ہوسکی ہے بلکہ آئندہ برس مارچ میں اس پر رائے شماری ہوگی۔
SEE ALSO: مڈ ٹرم الیکشن: کیا امریکہ میں اردو اورعربی میں بھی بیلٹ پیپر شائع ہوتے ہیں؟وفاقی قوانین میں نرمی
امریکہ کے وفاقی قوانین کے مطابق بھنگ اب بھی شیڈول اول میں ہیروئن جیسی منشیات شمار کی جاتی ہے۔ اسی لیے کسی شخص سے اس کی برآمدگی پر سزائیں بھی ہیں۔
رواں برس اکتوبر میں صدر جو بائیڈن نے اعلان کیا تھا کہ وہ بھنگ رکھنے پر وفاقی قوانین کے تحت ہزاروں افراد کو ہونے والی سزائیں معاف کردیں گے۔
انہوں نے سیکریٹری صحت اور امریکہ کے اٹارنی جنرل کو بھنگ سے متعلق وفاقی قوانین پر نظرِ ثانی کرنے کی ہدایت بھی کی تھی۔وائٹ ہاؤس نے بھنگ سے متعلق قوانین پر نظر ثانی کے لیے مدت کا تعین نہیں کیا ہے۔
صدر بائیڈن اس پر عائد قانونی قدغنوں میں کمی کے ساتھ ساتھ اس کی نقل و حرکت، مارکیٹنگ اور کم عمر افراد کو اس کی فروخت سے متعلق حدود متعین کرنے کی حمایت کرتے ہیں۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’ایسوی ایٹڈ پریس‘ سے لی گئی ہیں۔