امریکہ میں عالمی وبا پر قابو پانے کے لیے جہاں ایک جانب ملک بھر میں کرونا ویکسی نیشن مہم جاری ہے وہیں یومیہ کیسز کی تعداد میں بھی کمی واقع نہیں ہو رہی۔
امریکہ میں متعدی امراض کے ماہر اور کرونا وبا پر وائٹ ہاؤس کی مشاورتی ٹیم کے رکن ڈاکٹر انتھونی فاؤچی نے ملک میں کرونا کے حالیہ اضافے پر تشویش کا اظہار کیا ہے۔
ڈاکٹر فاؤچی کا کہنا ہے کہ بعض ریاستوں نے کرونا پابندیاں اٹھانے میں بہت جلد بازی کی ہے اور کرونا کیسز میں حالیہ اضافہ اسی کا نتیجہ ہو سکتا ہے۔
انہوں نے 'سی بی ایس' نیوز سے بات کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ وہ امریکہ میں کرونا وبا کی تیسری لہر کے خدشے کو دیکھ رہے ہیں۔
دوسری جانب امریکہ کے صدر جو بائیڈن نے اتوار کو صحافیوں کے سوالات کے جواب دیتے ہوئے کہا کہ کرونا کیسز میں کمی واقع نہیں ہو رہی ہے اور انہیں یقین ہے کہ کیسز ایک سطح پر آکر ٹھہر جائیں گے۔
SEE ALSO: عالمی سطح پر کرونا کیسز میں مسلسل چوتھے ہفتے اضافہ، وائرس کی نئی اقسام پریشان کنامریکہ میں کرونا کی تیسری لہر کے خدشات کا اظہار ایسے موقع پر سامنے آ رہا ہے جب گزشتہ چند روز کے دوران ملک میں یومیہ کیسز کی اوسطاً تعداد لگ بھگ 60 ہزار رپورٹ ہو رہی ہے۔
امریکہ میں امراض پر قابو پانے کے ادارے (سی ڈی سی) نے اتوار کو بتایا ہے کہ ملک بھر میں اب تک پانچ کروڑ سے زیادہ افراد کرونا ویکسین کی ایک جب کہ نو کروڑ سے زیادہ افراد ویکسین کی دونوں خوراکیں لے چکے ہیں۔
سی ڈی سی کی ڈائریکٹر ڈاکٹر روشیل ویلنسکی کا کہنا ہے کہ اُنہیں وبا میں تیزی سے اضافے پر تشویش ہے۔ اُن کے بقول سی ڈی سی کا تازہ ترین ڈیٹا اس جانب اشارہ کرتا ہے کہ کیسز میں حالیہ کمی کے بعد اس میں ایک مرتبہ پھر تیزی دیکھی جا رہی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
امریکہ میں کسی بھی دوسرے ملک کے مقابلے میں سب سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
جان ہاپکنز یونیورسٹی کے اعداد و شمار کے مطابق امریکہ میں تین کروڑ 26 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں، برازیل دوسرے نمبر پر ہے جہاں ایک کروڑ 25 لاکھ سے زیادہ جب کہ بھارت میں ایک کروڑ 19 لاکھ سے زیادہ کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔
اموات کے اعتبار سے امریکہ پانچ لاکھ 49 ہزار سے زیادہ اموات کے ساتھ سرِ فہرست ہے جب کہ برازیل تین لاکھ 12 ہزار، میکسیکو دو لاکھ ایک ہزار اور بھارت ایک لاکھ 61 ہزار سے زیادہ اموات کے ساتھ چوتھے نمبر پر ہے۔