امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ محکمہ فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن (ایف ڈی اے) نے ہنگامی بنیادوں پر کرونا وائرس کے علاج کے لیے 'ریمڈیسیور' نامی دوا کی منظوری دے دی ہے۔
منظوری کے بعد دوا کے امریکہ کے مختلف اسپتالوں میں بڑے پیمانے پر استعمال کی راہ ہموار ہو گئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق وائٹ ہاؤس میں دوا ساز کمپنی 'جیلیڈ' کے سربراہ سے ملاقات کے بعد صدر ٹرمپ نے اسے اہم پیش رفت قرار دیتے ہوئے کہا کہ کمپنی ابتداً 15 لاکھ خوارک عطیہ کر رہی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ خوارک ایک لاکھ 40 ہزار متاثرہ مریضوں کے لیے کافی ہوں گی۔ البتہ اس کا انحصار اس بات پر ہو گا کہ کتنے روز یہ دوا مریضوں کو دی جائے گی۔
جیلڈ کمپنی نے بدھ کو کہا تھا کہ مذکورہ دوا کے استعمال سے کرونا کے علاج کے مثبت نتائج سامنے آئے ہیں۔ ڈیٹا کے مطابق انفیکشن کے آغاز میں ہی اس کا استعمال زیادہ فائدہ مند ثانت ہو رہا ہے۔
عالمی وبا سے متاثرہ کئی ممالک 'ریمڈیسیور' کے استعمال میں دلچسپی کا اظہار کر رہے ہیں۔ کیوں کہ اس وائرس کے علاج کے لیے اب تک کوئی دوا سامنے نہیں آئی تھی۔
Your browser doesn’t support HTML5
طبی ماہرین ایسی دوا کا شدت سے انتظار کر رہے ہیں۔ جو انفیکشن کے آغاز میں ہی اس کا راستہ روک دے۔ تاکہ یہ پھیپھڑوں کو متاثر کرنے سے قبل مریض کو صحت یاب کر دے۔
ایف ڈی اے کے کمشنر اسٹیفن ہان کا کہنا ہے کہ یہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے پہلی منظور شدہ تھراپی ہے۔ اور ہمیں اس کا حصہ بننے پر فخر ہے۔
امریکہ کے نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے اعداد و شمار کے مطابق 'ریمڈ یسیور' کے استعمال سے اسپتال میں مریض کے قیام کی شرح میں 31 فی صد کمی ہوئی ہے۔ لیکن اسے وائرس سے بچاؤ کا مکمل علاج قرار نہیں دیا گیا۔
جیلڈ نے تاحال دوا کی قیمت کے حوالے سے تفصیلات جاری نہیں کیں۔ البتہ، کمپنی حکام کا کہنا ہے کہ عطیہ کی جانے والی خوارک ختم ہونے کے بعد وہ قیمت کا تعین کریں گے۔
امریکہ میں دواؤں کی قیمتوں اور افادیت جانچنے سے متعلق ادارے کا کہنا ہے کہ اس کے ایک 10 دن کے کورس کی قیمت 10 ڈالر تک ہو سکتی ہے۔ لیکن اگر کلینیکل ٹرائل کے دوران مریضوں کو خاطرہ خواہ افاقہ ہوا تو اس کی قیمت میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
امریکہ کے نائب صدر مائیک پینس کا کہنا ہے کہ دوا کی عطیہ کی گئی 15 لاکھ ڈوزز کی اسپتالوں کو ترسیل کا عمل پیر سے شروع ہو گا۔
دوا ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت دوا کی تقسیم کا فیصلہ کرے گی۔ ان ریاستوں کو زیادہ دوائیں مہیا کی جائیں گی، جو وائرس سے سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہیں۔
کرونا وائرس کے باعث اب تک دنیا بھر میں 32 لاکھ سے افراد متاثر ہو چکے ہیں۔ وائرس سے اب تک 2 لاکھ 32 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
امریکہ میں ایک لاکھ سے زائد کیس جب کہ 63 ہزار سے زائد اموات ہو چکی ہیں۔
حالیہ کلینکل ٹرائل سے پتا چلا ہے کہ 'ریمڈ یسیور' کے ذریعے کرونا کے مریضوں کے علاج میں مدد مل رہی ہے۔
البتہ، عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے ایک جائزے کے مطابق مذکورہ دوا سے مریضوں کو خاطر خواہ افاقہ نہیں ہو رہا۔ البتہ دوا ساز کمپنی کا کہنا ہے کہ ڈبلیو ایچ او کا یہ جائزہ نتیجہ خیز نہیں ہے۔ کیوں کہ اس نے دوا پر تحقیق بہت جلد ختم کر دی تھی۔