کئی عشروں پہلے کی بات ہے، ٹی وی پر کام کرنے والے چھوٹے موٹے تمام فنکاروں کی منزل فلمیں ہوا کرتی تھیں۔ نئے فنکار پہلے اسٹیج اور پھر ٹی وی کے لئے کام کرتے اور بعد میں انہیں فلموں میں لے لیا جاتا تھا مگر اب صورتحال اس کے برعکس ہوگئی ہے۔ اب فلموں کے فنکار بھی ٹی وی کا رخ کرنے لگے ہیں۔
اس وقت بالی ووڈ کی بڑی اسکرین پر چمکنے والے کم و بیش تمام ستارے منی اسکرین یعنی ٹی وی سے بھی اپنے مراسم بڑھا رہے ہیں۔ چینلز کا بھی حال یہ ہے کہ وہ بڑے بڑے فنکاروں کا استقبال کررہا ہے اور مارکیٹ میں صحت مند مقابلے کی فضاء پیدا ہورہی ہے۔
امیتابھ بچن ، شاہ رخ خان، سلمان خان، اکشے کمار، پریانکا چوپڑا۔۔۔سب کے سب کسی نہ کسی رئیلیٹی شو کے میزبان رہے ہیں۔ کچھ شوز تو ابھی بھی جاری ہیں۔ ان میں سے بعض شوز سے ان فنکاروں کو فلم سے زیادہ آمدنی بھی ہوئی اور شہرت بھی!
امیتابھ بچن اور شاہ رخ خان گزشتہ دو سالوں سے باری باری "کون بنے گا کروڑ پتی" اور "بگ باس" جیسے بڑے ٹی وی شوز کرکے شہرت کی نئی بلندیوں پر پہنچ چکے ہیں۔ انڈسٹری کے ذرائع کا کہنا ہے کہ دونوں فنکار ایک سو بیس ملین روپے سے پانچ سو ملین روپے فی سیزن کما چکے ہیں۔ حالانکہ کے بی سی کا ووسراسیشن امیتابھ کی بیماری کی وجہ سے قبل از وقت ختم کرنا پڑا تھاورنہ یہ آمدنی مزید بڑھ جاتی۔
گوکہ شاہ رخ خان بھارتی فلموں کا ایک بڑا نام ہے مگر پروگرام کے چوتھے سیشن میں ایک مرتبہ پھر امیتابھ بچن کو لیا گیا ہے مگر اس بار چینل دوسرا ہے۔
اکشے کمار بھی اسی فہرست میں شامل ہیں۔ ان کے کئی شوز مختلف چینلز سے چلتے رہے ہیں مگر اس سے ان کے دیکھنے والوں کی تعداد میں کوئی فرق نہیں پڑا۔ بلکہ ناظرین کی تعداد میں اضافہ ہی ہوا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی جانب سے جمع کئے گئے اعداد و شمار کے مطابق بھارت میں اس وقت ٹی وی ناظرین کی کل تعداد پانچ سو ملین ہے جبکہ بھارتی فضاؤں میں تقریباًچار سو ٹی وی چینلز دیکھے جاتے ہیں۔ ریٹنگ کے لحاظ سے سب سے زیادہ سوپ یا یوں کہیے کہ فیملی ڈرامے دیکھے جاتے ہیں۔ اس کے بعد نمبر رئیلیٹی شوز کا ہے جن کی تعداد روز بہ روز بڑھ رہی ہے۔ یہ شوز نوجوانواں اور خاص کر مرد ناظرین میں سب سے زیادہ پسند کئے جاتے ہیں ۔
رئیلیٹی شوز کے میزبان تبدیل کرنے کا رجحان بھی اب زور پکڑتا جارہا ہے۔ اس تبدیلی کی وجہ یہ بتائی جاتی ہے کہ نیا میزبان تبدیلی کا تصور پیدا کرتا ہے جس سے ناظرین کی تعداد میں بھی اضافہ ہوتا ہے۔ ایک مخصوص مدت بعد میزبان تبدیل ہو تو پروگرام نیا لگنے کے ساتھ ساتھ نئے نئے ناظرین بھی اس سے جڑ جاتے ہیں۔ اس کی تازہ مثال "فیئر فیکٹر" یا "خطروں کے کھلاڑی "ہے۔ پہلے اکشے کمار اس کے ہوسٹ تھے اب پرانکا چوپڑا اس کی نئی میزبان ہیں جبکہ اب اکشے اسٹار پلس سے "ماسٹر شیف انڈیا "کے نام سے نیا پروگرام ہوسٹ کررہے ہیں۔
ہوسٹ کی تبدیلی ہو یا چینل کی۔۔۔اس سے خود چینل اور فنکاردونوں کا ہی فائدہ ہے۔ تیسری جانب تبدیلی کی وجہ سے مقابلے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور ناظرین کے ہر طرح سے مزے ہیں، انہیں نت نئے اور رنگا رنگ پروگرامز دیکھنے کو ملتے ہیں۔ ٹی وی اسی طرح تواس دور کی سب سے سستی تفریخ ہے۔