افغانستان کے لیے بھارتی امدادی سامان چاہ بہار پہنچ گیا

ایران کی چاہ بہار بندرگاہ کا ایک منظر۔

بھارت کی جانب سے افغانستان کے لیے بھیجے گئے امدادی سامان کی پہلی کھیپ، جس میں 5000 میٹرک ٹن گندم شامل ہے، بدھ کے روز چاہ بہار بندی پہنچ گئی۔

بھارتی بحری جہاز کی آمد کے موقع پر منعقدہ ایک تقریب میں تہران میں تعینات افغانستان کے سفیر، عبدالغفور لیوال بھی شریک تھے۔

جمعرات کے روز سفیر لیلوال نے چاہ بہار سے اسکائپ پر وائس آف امریکہ کے آشنا ٹی وی کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں بتایا کہ بھارت نے مجموعی طور پر 75000 میٹرک ٹن گندم کا عطیہ دیا ہے، جس میں سے 5000 ٹن بدھ کو ایران کے راستے تہران پہنچی، جسے بہت جلد افغانستان روانہ کیا جائے گا۔

عطیے میں دی گئی گندم کی باقی کھیپ آئندہ ہفتوں کے دوران سمندری راستے سے چاہ بہار پہنچے گی۔

اس ضمن میں افغانستان کے سفارت کاروں نے ایران کے حکام سے ملاقات کر کے غذائی اجناس پر مشتمل سامان کی نقل و حمل میں آسانی پیدا کرنے سے متعلق گفت و شنید کی۔

لیلوال نے کہا ہے کہ کرونا وائرس پھیلنے کی وجہ سے افغانستان بری طرح متاثر ہوا ہے۔

ایران کے راستے بھارتی گندم کی آمد و رفت کے بارے میں ایک سوال پر سفیر لیلوال نے بتایا کہ بھارت کے کارگو پیکیجز میں امدادی گندم کی کھیپ کو محفوظ کیا گیا، جسے منزل مقصود پر پہنچنے کے بعد کھولا جائے گا۔

اس سے قبل آنے والی اطلاعات کے مطابق، امدادی سامان میں گندم کے علاوہ کرونا وائرس کے علاج کے لیے استعمال ہونے والی اینٹی ملیریا ادویات بھی شامل ہیں۔ بھارتی سمندری جہاز بندرگاہ کنڈلا سے ایران کی بندرگاہ چاہ بہار کے لیے روانہ ہوا تھا۔

رواں سال فروری میں ایران کی طرف سے بھارت پر دہلی میں ہونے والے ہنگاموں پر کی جانے والی تنقید کے بعد یہ پہلا موقع ہے کہ بھارت، ایرانی بندرگاہ کا استعمال کر رہا ہے۔ افغان دارالحکومت کابل میں قائم بھارتی سفارت خانے کی سوشل میڈیا پوسٹ کے مطابق، بھارت کی طرف سے افغانستان کو 75 ہزار میٹرک ٹن گندم تحفتاً دی گئی ہے، جس کی پہلی کھیپ میں 5 ہزار 22 میٹرک ٹن گندم 251 کنٹینرز کے ذریعے افغانستان پہنچ رہی ہے۔