امریکی انتخابات: غیر ملکی مبصرین ووٹنگ کا مشاہدہ کریں گے

فائل

مبصرین کا تعلق دو اہم تنظیموں سے ہوگا جو طویل عرصے سے یہی کام کرتے آئے ہیں۔ کوسٹو ریکو کی سابق صدر اِس کی قیادت کر رہی ہیں، جس میں 16 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 40 ماہرین شرکت کر رہے ہیں

جب آٹھ نومبر کو ووٹر امریکہ کے پولنگ اسٹیشنوں پر جائیں گے، اُس وقت بین الاقوامی مبصرین ووٹنگ کے عمل کا مشاہدہ کر رہے ہوں گے کہ نئے صدر اور کانگریس کے ارکان کا کس طرح انتخاب ہوتا ہے۔

مبصرین کا تعلق دو اہم تنظیموں سے ہوگا جو ایک طویل عرصے سے یہی کام کرتے آئے ہیں۔ لیکن، وہ زیادہ تر یہ کام دنیا کے دیگر حصوں میں کیا کرتے ہیں، ناکہ امریکہ میں۔

وہ کون ہیں؟

امریکی حکومت نے 35 ارکان پر مشتمل 'آرگنائزیشن آف امریکن اسٹیٹس (او اے ایس)'، جن کا صدر دفتر وائٹ ہائوس سے زیادہ فاصلے پر نہیں ہے، سے کہا ہے کہ وہ اس سال پہلی بار انتخابات کا مشاہدہ کریں۔

'او اے ایس' کے ترجمان، کیون سلیوان نے کہا ہے کہ ''امریکہ تنظیم کی جانب سے خطے بھر میں آزدانہ اور شفاف انتخابات کے فروغ کے لیے کیے جانے والے اہم کام کی انتہائی قدر کرتا ہے۔ ہم 'او اے ایس' کے کام کا خیرمقدم کرتے ہیں، جس سے اس ادارے کے اس اہم کام کو سرانجام دینے کے سلسلے کی مدد ملتی ہو، ہم امریکی عزم کا خیرمقدم کرتے ہیں''۔

کوسٹو ریکو کی سابق صدر، لورا شنشلہ اِس کام کی قیادت کر رہی ہیں، جس میں 16 ملکوں سے تعلق رکھنے والے 40 ماہرین شرکت کر رہے ہیں۔

یورپ میں سکیورٹی اور تعاون کی تنظیم، اور امریکہ میں کام کرنے والی چھ دیگر تنظیموں نے، جنھوں نے سنہ 2012ء کے انتخابات کے دوران انتخابی عمل کا مشاہدہ کیا تھا، اُس کے ارکان 2016ء کی ووٹنگ کا مشاہدہ کریں گے۔

اِس57 رکنی تنظیم کی ٹیم، 'او اے ایس' کے دستے سے کہیں زیادہ ہے، جس کی مجموعی تعداد 600 سے زیادہ ہے۔ زیادہ تر پولنگ کے مقامات پر جاری عمل کا مشاہدہ کرتے ہیں، جہاں ریاست کی سطح پر وہ انتخاب کی بڑی تصویر پر دھیان مرتکز رکھتے ہیں۔

وہ کس چیز کو دیکھتے ہیں؟

بین الاقوامی ٹیمیں سیاسی پارٹیوں کے اُن افراد کے ساتھ کام کریں گی، جو ووٹنگ کے عمل پر نگاہ رکھتے ہیں، جن باتوں کو صدارتی انتخابی مہم کے دوران اٹھایا گیا، جیسا کہ ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونالڈ ٹرمپ نے ووٹر دھاندلی کے بارے میں تشویش کا معاملہ اٹھایا ہے۔

امریکہ میں کیے گئے متعدد مطالعوں سے کبھی ووٹوں میں دھاندلی کا کوئی خاص ثبوت نہیں ملا۔ لیکن، بین الاقوامی مبصرین دھاندلی کا نہیں بلکہ دیگر ملکوں کے حوالے سے انتخابی عمل سیکھنے کی غرض سے مشاہدہ کرتے ہیں، ساتھ ہی امریکہ کو اپنے نظام کو مزید مضبوط کرنے میں مدد مل سکے۔