میکسیکو میں چار امریکی شہریوں کا اغوا؛ 'میرا بھائی وہاں نہیں جانا چاہتا تھا'

میکسیکو کے ایک اعلیٰ عہدیدار نے منگل کے روز بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتےمیکسیکو میں ان کی وین فائرنگ کی زد میں آنے کے بعد جن چار امریکیوں کو اغوا کر لیا گیا تھا ان میں سے دو ہلاک ہو گئے جبکہ دو کو زندہ بازیاب کروا لیا گیا ہے۔

تامولیپس، میکسیکو کے گورنر آمیکو ویارئیل نے یہ نہیں بتایا کہ امریکی شہری کہاں اور کیسے پائے گئے اور نہ ہی انہوں نے زخمیوں کے بارے میں زیادہ تفصیل بتائی البتہ کہا،’’فی الوقت ایمبو لینسز اور سیکیورٹی کا عملہ ضروری مدد کے لیے روانہ ہو رہا ہے۔‘‘

ایف بی آئی نے اتوار کو اطلاع دی تھی کہ وہ میکسیکو کے حکام سے مل کر چار امریکی شہریوں کو تلاش کر رہے ہیں جنہیں جمعے کے روز اغوا کر لیا گیا تھا۔

شہریوں کی بازیابی میں مدد دینے والوں کے لیے 50 ہزار ڈالرز انعام کا اعلان

مذکورہ امریکی شہری علاج کی غرض سے بذریعہ سڑک امریکہ سے میکسیکو میں داخل ہوئے تھے جہاں جمعے کو میتاموروس شہر میں اُن کی گاڑی پر فائرنگ کی گئی۔

بعدازاں ایک مسلح گروپ نے چاروں امریکی شہریوں کو اغوا کر لیا اور نامعلوم مقام کی طرف لے گئے۔ ویڈیو میں دیکھا جا سکتا ہے کہ حملہ آروں نے رائفلز اُٹھا رکھی ہیں اور دن کی روشنی میں مغویوں کو گاڑی میں لاد رہے ہیں۔ مغوی بظاہر زخمی لگ رہے ہیں۔

اس واقعے کے بعد دونوں ملکوں کے حکام نے امریکی شہریوں کے اغوا کی تصدیق کی تھی۔

امریکی تفتیشی ادارے (ایف بی آئی) کے مطابق چاروں امریکی شہری ٹیکساس کے راستے ایک سفید منی وین میں میتاموروس میں داخل ہوئے تھے۔

وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرین یاں پیئر نے بتایا کہ صدر جو بائیڈن کو اس واقعے سے آگاہ کر دیا گیا ہے۔

میکسیکو حکام کے مطابق فائرنگ کے واقعے میں ہلاکتیں بھی ہوئی ہیں، تاہم امریکی شہریوں کے حوالے سے مزید تفصیلات سامنے نہیں آ سکیں۔

سوشل میڈیا پر جاری ہونےو الی ویڈیوز میں مسلح افراد کو چاروں امریکی شہریوں کو ایک گاڑی کی ڈگی میں ڈالتے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے۔

میتاموروس شہر کو گینگ وارز اور مختلف ڈرگ مافیاز کا گڑھ سمجھا جاتا ہے۔ حالیہ عرصے میں اس شہر میں گینگ وارز کے دوران ہزاروں شہریوں کے لاپتا ہونے کے واقعات بھی رپورٹ ہو چکے ہیں۔

ـ'میرا بھائی وہاں نہیں جانا چاہتا تھا'

ریاست ساؤتھ کیرولائنا سے تعلق رکھنے والی زلانڈریا براؤن کے بھائی زینڈل براؤن بھی مغویوں میں شامل ہیں۔

خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے گفتگو کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ''یہ سب ایک ڈراؤنے خواب کی طرح ہے کہ آپ کے خاندان کے ایک فرد کو بے دردی کے ساتھ ایک ٹرک میں پھینکا جا رہا ہے۔ یہ ناقابلِ قبول ہے۔''

زلانڈریا نے مزید بتایا کہ اُن کا بھائی اور دو دوست ان کے ایک اور دوست کو کمپنی دینے کی غرض سے میکسیکو گئے تھے۔ مذکورہ دوست وہاں موٹاپا کم کرنے کی سرجری کرانے کے لیے جارہا تھا۔

اُن کا کہنا تھاکہ چاروں کی آپس میں گہری دوستی تھی اور یہ طویل سفر کے دوران مل کر ڈرائیونگ کرنے کی غرض سے جا رہے تھے۔ انہیں وہاں خطرات کا علم تھا۔

زلانڈریا کے بقول ''اُن کا بھائی وہاں نہیں جانا چاہتا تھا۔''

ایسوسی ایٹڈ پریس نے میتاموروس میں اس ڈاکٹر سے بھی رابطہ کرنے کی کوشش کی جو اس سرجری کا ماہر سمجھا جاتا ہے، لیکن اُن کی طرف سے کوئی جواب نہیں ملا۔

میکسیکو کے صدر آندرے لوپیز اوبرادور نے تصدیق کی ہے کہ چار امریکی شہری علاج کی غرض سے میکسیکو میں داخل ہوئے جہاں تصادم کے دوران اُنہیں اغوا کر لیا گیا۔

حکام نے جمعے کو واقعے میں ایک خاتون کی ہلاکت کی بھی تصدیق کی ہے، تاہم یہ واضح نہیں ہو سکا کہ آیا یہ ہلاکت اس تصادم کے دوران ہوئی جہاں امریکی شہریوں کو اغوا کیا گیا تھا۔

امریکی محکمۂ خارجہ شہریوں کو میتاموروس کا سفر کرنے سے گریز کا مشورہ دیتا رہتا ہے، لیکن اس کے باوجود ریاست ٹیکساس سے لوگ اپنے عزیز و اقارب سے ملنے یا طبی سہولیات کے لیے وہاں کا رُخ کرتے ہیں۔

اس خبر کے لیے معلومات خبر رساں ادارے 'ایسوسی ایٹڈ پریس' سے لی گئی ہیں۔