فرانس کے وزیر ِ صحت ماریسول تورین کا کہنا ہے کہ، ’فرانس عوامی مقامات پر الیکٹرانک سگریٹ پینے پر پابندی عائد کرے گا۔‘ اس سے قبل فرانس نے 2007ء میں تمباکو نوشی پر بھی اسی نوعیت کی پابندیاں عائد کی تھیں۔
ای سگریٹ سے متعلق دنیا بھر کی طرح فرانس میں بھی صحت ِ عامہ سے متعلق سوالات اٹھائے جا رہے ہیں۔ فرانس کے وزیر ِ صحت کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات میں ای سگریٹ کے استعمال پر بھی ویسی ہی پابندی ہونی چاہیئے جیسا کہ تمباکو والی سگریٹ پر ہے۔ ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ عوامی مقامات پر ای سگریٹ کے استعمال کے ساتھ ساتھ کم عمر افراد کو ای سگریٹ بیچنا اور میڈیا پر اس سے متعلق اشتہارات چلانے پر بھی پابندی عائد کی جائے گی۔
ای سگریٹ ایک ایسا سگریٹ ہے جس میں نکوٹین تو موجود ہوتی ہے لیکن اس کی کوئی بُو نہیں ہوتی۔ یہ سگریٹ بیٹری سے چلتی ہے اور روایتی سگریٹ کی طرح اس سے دھواں بھی نہیں خارج ہوتا۔ فرانس میں ہوٹلوں، کیفے، انتظار گاہوں اور دفتروں میں ای سگریٹوں کے استعمال کا رواج جڑ پکڑ رہا ہے۔
فرانسیسی حکومتی اعدادو شمار کے مطابق فرانس میں تقریبا پانچ لاکھ افراد ای سگریٹ استعمال کر رہے ہیں۔
دنیا بھر میں صحت ِ عامہ کے ماہرین کا کہنا ہے کہ ای سگریٹ کے بارے میں ابھی مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔
فرانس کی آبادی چھیاسٹھ لاکھ ہے اور حکومت ِ فرانس کے مطابق تمباکو سے ہر برس 66,000 افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔
فرانس کے وزیر ِ صحت کا کہنا ہے کہ عوامی مقامات میں ای سگریٹ کے استعمال پر بھی ویسی ہی پابندی ہونی چاہیئے جیسا کہ تمباکو والی سگریٹ پر ہے۔