واشنگٹن —
ہر سال 31مئی کو دنیا بھر میں تمباکو نوشی سے بچاؤ کا عالمی دِن منایا جاتا ہے۔ اس سال، اِسی دِن کے موقع پر عالمی ادارہ صحت نے دنیا بھر کی حکومتوں سے تمباکو نوشی سے متعلق اشتہارات پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا ہے۔
پاکستان میں تمباکو پر کنٹرول کرنے کے سیل کے سربراہ، ڈاکٹر اسد حفیظ نے وائس آف امریکہ کی اردو سروس کو بتایا کہ اس دِن کی اہمیت پاکستان کے لیے اس لیے زیادہ ہے کیونکہ پاکستان میں تمباکو نوشی میں مبتلہ افراد کی تعداد میں روز بروز خطرناک طور پر اضافہ ہو رہا ہے جن میں بیشتر تعداد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی ہے۔
ڈاکٹر حفیظ کی نظر میں تمباکو نوشی کے استعمال میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے لوگوں میں اس کے مضر اثرات سے متعلق آگاہی کا نہ ہونا اور ملک میں تمباکو کی آسانی سے دستیابی ہے۔
تمباکو نوشی سے بچاؤ کے عالمی دِن کے حوالے سے اس برس کے موضوع کے بارے میں ڈاکٹر حفیظ کا کہنا تھا کہ چونکہ پاکستان میں سگریٹ نوشی میں مبتلہ افراد کی تعداد زیادہ تر نوجوانوں کی ہے، اِس لیے الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر سگریٹ نوشی کے اشتہارات پر پابندی لگانا انتہائی اہم ہے۔
تاہم، اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں سگریٹ نوشی سے متعلق اشتہارات کے بارے میں قانون کافی حد تک فعال ہے ۔ تاہم، اُن کے الفاظ میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا دونوں کا کردار اہم ہے اور ساتھ ہی ایسی شخصیات کی جانب سے جنھیں مثالی تصور کیا جاتا ہے، پیغام دینا بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
تفصیل سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے:
پاکستان میں تمباکو پر کنٹرول کرنے کے سیل کے سربراہ، ڈاکٹر اسد حفیظ نے وائس آف امریکہ کی اردو سروس کو بتایا کہ اس دِن کی اہمیت پاکستان کے لیے اس لیے زیادہ ہے کیونکہ پاکستان میں تمباکو نوشی میں مبتلہ افراد کی تعداد میں روز بروز خطرناک طور پر اضافہ ہو رہا ہے جن میں بیشتر تعداد نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کی ہے۔
ڈاکٹر حفیظ کی نظر میں تمباکو نوشی کے استعمال میں تیزی سے اضافے کی وجہ سے لوگوں میں اس کے مضر اثرات سے متعلق آگاہی کا نہ ہونا اور ملک میں تمباکو کی آسانی سے دستیابی ہے۔
تمباکو نوشی سے بچاؤ کے عالمی دِن کے حوالے سے اس برس کے موضوع کے بارے میں ڈاکٹر حفیظ کا کہنا تھا کہ چونکہ پاکستان میں سگریٹ نوشی میں مبتلہ افراد کی تعداد زیادہ تر نوجوانوں کی ہے، اِس لیے الیکٹرونک اور سوشل میڈیا پر سگریٹ نوشی کے اشتہارات پر پابندی لگانا انتہائی اہم ہے۔
تاہم، اُن کا یہ بھی کہنا تھا کہ پاکستان میں سگریٹ نوشی سے متعلق اشتہارات کے بارے میں قانون کافی حد تک فعال ہے ۔ تاہم، اُن کے الفاظ میں بہتری کی گنجائش موجود ہے۔
اُنھوں نے یہ بھی کہا کہ اس سلسلے میں الیکٹرونک اور پرنٹ میڈیا دونوں کا کردار اہم ہے اور ساتھ ہی ایسی شخصیات کی جانب سے جنھیں مثالی تصور کیا جاتا ہے، پیغام دینا بھی مفید ثابت ہوسکتا ہے۔
تفصیل سننے کے لیے آڈیو رپورٹ پر کلک کیجئیے: