فرانس: عدم اعتماد کی تحریک کامیاب، وزیراعظم مستعفیٰ

فرانسیسی وزیراعظم مچل برینئر عدم اعتماد کی تحریک سے قبل تقریر کرنے کے بعد ایوان سے واپس جا رہے ہیں۔ 4 دسمبر 2024

  • فرانس میں 1962 کے بعد پہلی بار وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی ہے۔
  • تحریک کے حق میں 331 ووٹ آئے جب کہ کامیابی کے لیے 288 ووٹ درکا تھے۔
  • حکومت کے حزب مخالف کا اختلاف بجٹ پر بحث سے شروع ہوا تھا۔
  • انتہائی دائیں اور انتہائی بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے ارکان پارلیمنٹ نے وزیر اعظم کے خلاف ووٹ دیا۔

فرانس میں عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہو گئی ہے جس کے بعد وزیراعظم مچل برنیئر کواستعفی دینے پر مجبور ہونا پڑا۔

سن 1962 کے بعد فرانس میں پہلی بار عدم اعتماد کی تحریک کامیاب ہوئی ہے۔

بجٹ سے شروع ہونے والے تنازعے کے بعد ملک میں انتہائی دائیں اور انتہائی بائیں بازو کی پارٹیوں سے تعلق رکھنے والے اراکین پارلیمنٹ نے ایک دوسرے کے ساتھ مل کر بدھ کے روز عدم اعتماد کی تحریک کے حق میں فیصلہ دیا۔

فرانس کی نیشنل اسمبلی میں عدم اعتماد کی قراردار کے حق میں 331 ووٹ آئے جب کہ اسے کامیابی کے لیے 288 ووٹوں کی ضرورت تھی۔

فرانس کی ایکولوجسٹ پارٹی کے رکن پارلیمنٹ شیرویلا چیتلن عدم اعتماد کی تحریک میں ووٹنگ کے بعد میڈیا سے بات کر رہی ہیں۔ یہ ساٹھ سال سے زیادہ عرصے میں وزیراعظم کے خلاف پہلی کامیاب عدم اعتماد ہے۔ 4 دسمبر 2024

فرانس پر یورپی یونین کی جانب سے اپنے بھاری قرضوں کو کم کرنے کے لیے دباؤ ہے۔ اس سال ملک کا خسارہ مجموعی قومی پیداوار کے 6 فیصد تک پہنچنے کا تخمینہ ہے۔

تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ اگر فرانس کی حکومت نے سخت اقدامات نہ کیے تو اس کا خسارہ اگلے سال بڑھ کر 7 فیصد تک پہنچ سکتا ہے۔

سیاسی عدم استحکام کے نتیجے میں فرانس میں شرح سود میں اضافہ ہونے سے معشت پر دباؤ مزید بڑھ سکتا ہے۔

صدر ایمانوئل میخواں نے کہا ہے کہ وہ سال 2027 تک اپنی مدت پوری کریں گے۔ تاہم انہیں جولائی میں آئین ساز اسمبلی کے انتخابات کے بعد دوسری مرتبہ ایک وزیراعظم کا تقرر کرنے کی ضرورت ہے۔

(اس رپورٹ کی معلومات اے پی سے لی گئیں ہیں)