فلسطینی علاقے غزہ کا انتظام سنبھالنے والے حماس حکام نے کہا ہے کہ انہوں نے گزشتہ ہفتے مارے جانے والے ایک اطالوی شہری کے قتل میں ملوث ملزم کو گرفتار کرلیا ہے جبکہ اس کے دو مبینہ ساتھی پولیس کے چھاپے کے دوران ہلاک ہوگئے ہیں۔
فلسطینی علاقے کی پولیس انتظامیہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے مرکزی غزہ میں واقع ایک گھر پر منگل کے روز چھاپہ مارا جہاں اطالوی باشندے کے مبینہ قاتلوں کی موجودگی کی اطلاع تھی۔
'حماس' انتظامیہ کی وزارتِ داخلہ کے ترجمان کے مطابق پولیس کے گھر میں گھسنے پر وہاں موجود ایک مبینہ دہشت گرد نے اپنے ساتھیوں پر دستی بم پھینکنے بعد خود کو گولی مار کر خودکشی کرلی۔
دستی بم کے حملے میں ایک اور مبینہ دہشت گرد مارا گیا جبکہ ان کے تیسرے ساتھی کو زخمی حالت میں حراست میں لے لیا گیا ہے۔
'حماس' حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ دہشت گردوں کا تعلق القاعدہ سے منسلک ایک انتہا پسند فلسطینی گروپ سے ہے جنہوں نے ویٹوری اریگونی کو اغواء کے بعد قتل کردیا تھا۔
غزہ کی پولیس نے اریگونی کی لاش جمعہ کے روز "جہادالسلفیہ" نامی گروپ کے ایک رکن کے فلیٹ سے برآمد کی تھی۔ مقتول اطالوی شہری فلسطین کی حامی عالمی تنظیم 'انٹرنیشنل سولیڈیرٹی موومنٹ' سے منسلک تھا۔
گزشتہ جمعرات کو جاری کی گئی ایک ویڈیو میں اطالوی شہری کے اغواء کنندگان نے دھمکی دی تھی کہ اگر غزہ کی 'حماس' انتظامیہ کی حراست میں موجود ان کے ساتھیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ اطالوی شہری کو ہلاک کردینگے۔