اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز اسرائیل غزہ سرحد پر احتجاجی مظاہرے کے لیے جمع ہونے والے ہجوم پر گولیاں چلا کر دو فلسطینیوں کو ہلاک کر دیا جن میں ایک بچہ بھی شامل ہے۔
خبررساں ادارے روئیٹرز کی غزہ سے ایک رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ گولیاں لگنے سے کم ازکم 126 افراد زخمی بھی ہوئے۔
اسرائیلی فوج نے کہا ہے انہوں نے ہجوم پر اپنے ساتھی اہل کاروں کے تحفظ کے لیے گولیاں چلائیں جہاں سے ان پر گرینیڈ اور آگ لگانے والے بم پھینکے جا رہے تھے۔
جمعے کے روز ہفتہ وار مظاہرے کے لیے ہزاروں فلسطینی غزہ کی پٹی پر اس باڑ کے پاس اکھٹے ہوئے، جو حماس کے زیر کنٹرول غزہ کی پٹی کو اسرائیل سے الگ کرتی ہے۔
غزہ کی وزارت صحت نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوج کی گولیوں سے ایک 12 سالہ لڑکا اور 24 سالہ نوجوان ہلاک ہوا۔
وزارت کے عہدے داروں کا کہنا ہے کہ کم ازکم 126 افراد گولیاں لگنے سے زخمی ہوئے۔
غزہ کے طبی عملے کا کہنا ہے کہ سرحد پر مظاہروں کا یہ سلسلہ شروع ہونے کے بعد سے، اب تک اسرائیلی فوج کی گولیوں سے کم ازکم 195 افراد ہلاک ہو چکے ہیں۔
اس عرصے میں ایک اسرائیلی فوجی بھی، ایک فلسطینی بندوق بردار کی گولی سے ہلاک ہوا۔