فوجی سربراہان کی برطرفی کا منصوبہ نہیں، گیلانی

فوجی سربراہان کی برطرفی کا منصوبہ نہیں، گیلانی

پاکستان کے وزیرِاعظم سید یوسف رضا گیلانی نے ذرائع ابلاغ میں آنے والی ان اطلاعات کی تردید کی ہے کہ ان کی حکومت بری فوج اور فوجی خفیہ ایجنسی 'آئی ایس آئی' کے سربراہان کو برطرف کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔

وزیرِاعظم گیلانی نے پیرکو ان اطلاعات کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ان کی حکومت آرمی چیف جنرل اشفاق پرویز کیانی اور آئی ایس آئی کے سربراہ جنرل شجاع پاشا کی کارکردگی سے مطمئن ہے۔

مذکورہ اطلاعات ایک ایسے وقت میں سامنے آئی ہیں جب پاکستان کی سیاسی حکومت اور طاقت ور فوجی افسر شاہی کے درمیان تعلقات کشیدہ ہیں جس کا سبب امریکی حکام کو لکھا گیا ہے ایک مبینہ میمو ہے جس میں ملک کی سیاسی حکومت نے ممکنہ فوجی بغاوت سے بچنے کے لیے امریکہ کی مدد طلب کی تھی۔

پاکستانی نژاد امریکی تاجر منصور اعجاز کے توسط سے اس وقت کے امریکی افواج کے سربراہ ایڈمرل مائک مولن کو لکھے گئے اس خط کے معاملے پر امریکہ میں پاکستان کے سفیر حسین حقانی سے پہلے ہی استعفی لیا جاچکا ہے۔

پاکستان کی اعلیٰ ترین عدالت 'میمو گیٹ' سے معنون اس اسکینڈل کی سماعت کر رہی ہے جس کے دوران پاک فوج اور سیاسی حکومت نے متضاد موقف اختیار کیا ہے۔

فوج نے میمو کو ایک حقیقت قرار دیتے ہوئے اس کی مکمل تحقیقات کی استدعا کی ہے جب کہ وفاقی حکومت کا اصرار ہے کہ میمو جمہوریت کے خلاف ایک سازش ہے اور یہ معاملہ عدالتِ عظمیٰ کے دائرہ اختیار میں نہیں آتا۔