دنیا بھر کے بازارِ حصص اور یورو کی قدر میں پیر کے روز مندی دیکھنے میں آئی۔ سرمایہ کاروں کو خدشہ ہے کہ یونان اپنے قرضے واپس نہیں کر پائے گا۔
یورپ میں گزشتہ دو سال کو دوران حصص کی قیموں میں سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی، لندن، پیرس اور فرینکفرٹ میں زبردست مندے کا رجحان رہا۔ جرمنی کے وزیر خزانہ فلپ روزلر کا کہنا تھا کہ یورپ اب یونان کے نا دہند ہونے کے امکان کو رد نہیں کر سکتا۔ تاہم دوسرے جرمن عہدیداروں کا کہنا ہے کہ وہ نہیں چاہتے کہ یونان سترہ ممالک پر مشتمل یورپی یونین کے بلاک سے باہر نکل جائے۔ اس بلاک کے ممالک یورو کرنسی استعمال کرتے ہیں۔
یورپین سینٹرل بینک کے صدر یون کلاڈ ٹریشیٹ کا کہنا تھا کہ یورپی ممالک یونان پر زور دے رہے ہیں کہ وہ اپنے ذمے واجب الادا قرضوں کو واپس کرے۔
یونان کے نادہند ہونے کو تجزیہ کار یورو کے استحکام کے لئے ایک غور طلب لمحے کو طور پر دیکھ رہے ہیں۔ یورو کی قدر جاپانی ین اور امریکی ڈالر کے مقابلے میں گرتی جا رہی ہے۔
خدشہ یہ ہے کہ یونان کے نادہند ہونے کی صورت میں، براعظم یورپ میں قرضوں کی نادہندگی کو قابو کرنا مشکل ہو جائے گا۔
اُدھر پیر کے روز ایشیائی منڈیوں میں بھی زبردست گرانی دیکھنے میں آئی۔ اور ایشیا کی اہم ترین منڈی ہانگ کانگ چار فیصد تک فیصد تک نیچے گر گئی۔ یورپی منڈیاں مسلسل گراوٹ کا شکار رہیں اور امریکی منڈیوں میں بھی دن کے آغاز پر تنزلی دیکھنے میں آئی۔
ان اشاروں کے بعد کہ یونان کے اقتصادی بحران سے نمٹنے کے لئے یورپی پالیسی ساز تقسیم کا شکار ہیں، ڈالر کے مقابلے میں یورا کی قدر میں گزشتہ سات ماہ کے دوران سب سے زیادہ کمی دیکھنے میں آئی۔
یورپ میں قرضے سے متعلق بحران اور معاشی بحالی میں سست روی کے باعث، تیل کی قیمتوں میں بھی دو ڈالر فی بیرل کمی دیکھنے میں آئی۔