|
فلسطینی عسکریت پسند تنظیم حماس نے کہا ہے کہ وہ ہفتے کے روز اسرائیل سے 2023 میں یرغمال بنا کر لائے گئے افراد میں سے مزید کچھ کو رہا کرے گی۔
حماس کے ایک اہلکار نے منگل کے روز ایجنسی فرانس پریس کو بتایا کہ یرغمالوں کے گروپ میں چار اسرائیلی خواتین ہوں گی۔
غزہ کی عسکری تنظیم حماس نے اپنے ایک عہدیدار کے بیان کی نفی کرتے ہوئے کہا ہے کہ یرغمالوں کی رہائی کا اگلا مرحلہ اتوار کے بجائے ہفتے کو ہی ہو گا۔
خبر رساں ادارے 'رائٹرز' کے مطابق حماس نے پیر کو جاری بیان میں کہا ہے کہ معاہدے کی ڈیڈ لائن کے مطابق 25 جنوری کو چار یرغمالوں کو رہا کیا جائے گا۔
اس سے قبل حماس کے قیدیوں سے متعلق میڈیا آفس کے سربراہ ناہید الفخوری نے کہا تھا کہ دوسرے مرحلے میں یرغمالوں کی رہائی 26 جنوری کو ہو گی۔
اسرائیل کے ایک سینئر عہدیدار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر 'رائٹرز' سے گفتگو کرتے ہوئے الفخوری کے بیان پر ردِ عمل میں کہا تھا کہ یرغمالوں کی رہائی کی ڈیڈ لائن 25 جنوری تھی۔
حماس کی جانب سے تازہ ترین بیان کے بعد 25 جنوری کو مزید چار یرغمالوں کی رہائی متوقع ہے۔ تاہم اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ رہائی پانے والوں میں کون شامل ہوں گے۔
یرغمالوں کی رہائی اس معاہدے کا حصہ ہے جس کے تحت اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کا نفاذ ہوئے تین روز ہو گئے ہیں۔
جنگ بندی کے دوران اسرائیل اپنی جیلوں سے متعدد فلسطینیی قیدیوں کو رہا کرے گا۔
SEE ALSO: 'حماس حملہ ہماری انٹیلی جینس اور سیکیورٹی کی ناکامی تھی'؛ اسرائیلی آرمی چیف مستعفیاسی معاہدے کے تحت اقوام متحدہ کے انسانی ہمدردی کے ادارے اب فلسطینی شہریوں کو امداد فراہم کر رہے ہیں۔
البتہ ابھی یہ واضح نہیں ہے کہ اسرائیل اور حماس اب سے پانچ ہفتے میں شروع ہونے والے معاہدے کے اگلے مرحلے کی شرائط پر کتنی جلدی اور کامیابی سے بات چیت کریں گے۔
امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کے بارے میں کچھ شکوک و شبہات کا اظہار کرتے ہوئے پیر کو صحافیوں کو بتایا تھا،’’مجھے (اس بارے میں) اعتماد نہیں ہے۔ یہ ہماری جنگ نہیں ہے۔ یہ ان کی جنگ ہے۔"
ساتھ ہی صدر ٹرمپ نے کہا کہ ان کی انتظامیہ غزہ میں تعمیر نو کی کوششوں میں مدد کر سکتی ہے۔
SEE ALSO: جنگ بندی معاہدے کے تحت مزید چار یرغمالوں کو 25 جنوری کو رہا کریں گے: حماسانہوں نے اس علاقے کا موازنہ "بڑے پیمانے پر منہدم مقام" سے کیا۔
پندرہ ماہ کی طویل جنگ نے غزہ کی پٹی کو تباہ کر دیا ہے جبکہ بہت سے گھر ملبے کا ڈھیر بن گئے ہیں۔
جنگ سے بے گھر ہونے والے فلسطینیوں کو امید ہے کہ وہ جنگ بندی کے بعد غزہ میں اپنے گھروں میں لوٹ سکیں گے۔
جنگ بندی کے ابتدائی دنوں میں اب تک غزہ میں قید تین یرغمالوں کے ساتھ ساتھ اسرائیل کی حراست سے 90 فلسطینی قیدیوں کی واپسی بھی ہوئی ہے۔
اقوام متحدہ کے رابطہ دفتر برائے انسانی امور نے کہا کہ پیر کو 915 امدادی ٹرک غزہ میں داخل ہوئے۔
SEE ALSO: اسرائیل میں44برس قید سے رہائی کے بعد نائل برغوثی کی فلسطینی علاقے سے جلاوطنی کی اطلاعتنازعہ 7 اکتوبر 2023 کو اس وقت شروع ہوا جب حماس نے، جسے امریکہ نے ایک دہشت گرد گروپ قرار دے رکھا ہے، اسرائیل کے جنوبی علاقوں پر حملہ کیا۔
اسرائیلی حکام کے مطابق اس دہشت گرد حملے میں 1,200 لوگ ہلاک ہوگئے جبکہ عسکریت پسند 250 افراد کو یرغمال بنا کر غزہ لے گئے۔
دوسری طرف غزہ میں حماس کے زیر اہتمام وزارت صحت کے مطابق اس محصور پٹی پر اسرائیل کے جوابی حملوں میں اب تک 47,000 سے زائد فلسطینی ہلاک ہو چکے ہیں جن میں زیادہ تر خواتین اور بچے شامل ہیں۔
(اس خبر میں شامل معلومات اےپی، اے ایف پی اور رائٹرز سے لی گئی ہیں)