امریکہ میں افغانستان کے سفیر حمداللہ محب کو افغان صدر کا قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیا گیا ہے۔
افغان صدر کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ ''صدر غنی نے نیشنل سکیورٹی ایڈوائزر حنیف اتمر کا استعفیٰ قبول کر لیا ہے اور حمداللہ محب کو قومی سلامتی کا نیا مشیر مقرر کیا ہے''۔
افغان صدر نے کہا کہ سبکدوش ہونے والے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر کا استعفےٰ منظور کرنا آسان کام نہیں تھا لیکن اُنہوں نے اسے قومی مفاد کے تحت منظور کر لیا ہے۔
اُنہوں نے کہا کہ حنیف اتمر اُن کے دیرینہ دوست رہے ہیں اور وہ دیگر شعبوں میں اُن کی خدمات سے استفادہ کریں گے۔ اشرف غنی نے اپنے وزرا کو ہدایت کی کہ وہ حنیف اتمر کو بدستور اسی سطح کی سیکیورٹی فراہم کریں جو اُنہیں قومی سلامتی کے مشیر کی حیثیت سے فراہم کی جاتی رہی ہے۔
افغان صدر نے یہ بات نئے قومی سلامتی کے مشیر حمداللہ محب کو آج صدارتی محل میں اپنے عملے سے متعارف کراتے ہوئے کہی۔ اشرف غنی نے کہا کہ نئے قومی سلامتی کے مشیر حمداللہ محب نے واشنگٹن میں افغان سفیر کی حیثیت سے شاندار خدمات انجام دی ہیں ۔ اُنہوں نے اُمید ظاہر کی کہ وہ اپنی نئی ذمہ داریاں بھی کامیابی کے ساتھ نبھائیں گے۔
صدارتی اعلان سے ایک گھنٹہ قبل، حنیف اتمر نے استعفے کا اعلان کیا، جس میں اپنی قیادت کے ساتھ سلامتی، علاقائی سیاست، قومی وحدت اور امن عمل کے معاملات پر شدید اختلافات کی نشاندہی کی گئی ہے۔
غنی کی حکومت میں حنیف اتمر ایک کلیدی کردار ادا کرتے رہے ہیں، جن کا حکومت کے مختلف سرکردہ شعبہ جات میں برسہا برس کا تجربہ تھا۔
اُن کی جگہ سفیر محب لیں گے، جو سنہ 2014 کے انتخابات میں صدر غنی کی انتخابی مہم کے ایک رُکن تھے۔
ادھر، افغانستان کی قومی سلامتی کونسل کے ترجمان، قادر شاہ نے 'وائس آف امریکہ' سے گفتگو کرتے ہوئے اِس بات کی تصدیق کی ہے کہ محمد حنیف اتمر نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔