رسائی کے لنکس

افغان حکومت کی دعوت پر جنرل باجوہ کا کابل کا دورہ


جنرل قمر جاوید باجوہ (فائل فوٹو)
جنرل قمر جاوید باجوہ (فائل فوٹو)

پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہتے ہیں تاہم دو طرفہ رابطوں میں حالیہ مہینوں میں بہتری آئی ہے۔

پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ افغان صدر اشرف غنی کی دعوت پر منگل کو کابل کا دورہ کر رہے ہیں۔

افغان صدر سے ملاقات میں ’’پاکستان افغانستان ایکشن پلان فار سولیڈیرٹی‘‘ پر عمل درآمد کے علاوہ دوطرفہ تعلقات اور خاص طور پر امن و مصالحت کی کوششوں پر تبادلۂ خیال کیا گیا۔

جنرل باجوہ کی کابل روانگی سے قبل پاکستانی فوج کے ترجمان میجر جنرل آصف غفور نے ٹوئٹر پر ایک پیغام میں کہا ہے کہ پاکستان افغانستان کی اتحادی حکومت، امریکہ اور نیٹو فورسز کی طرف سے ملک میں قیامِ امن کی کوششوں کی کامیابی کا خواہاں ہے۔

پاکستان اور افغانستان کے درمیان تعلقات اتار چڑھاؤ کا شکار رہتے ہیں تاہم دو طرفہ رابطوں میں حالیہ مہینوں میں بہتری آئی ہے۔

مئی کے اواخر میں افغانستان کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے پاکستان کا دورہ کیا تھا جس میں افغانستان کے قومی سلامتی کے مشیر حنیف اتمر، انٹیلی جنس ادارے ’این ڈی ایس‘ کے سربراہ معصوم استنکزئی، فوج کے سربراہ محمد شریف یفتالی اور وزیر داخلہ واعظ برمک بھی شامل تھے۔

اس دورے میں افغان وفد نے پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ کے علاوہ پاکستان کے قومی سلامتی کے مشیر لیفٹننٹ جنرل ریٹائرڈ ناصر جنجوعہ سے بھی ملاقات کی تھی۔

جنرل باجوہ کو اس دورے کی دعوت افغان صدر اشرف غنی نے دی ہے (فائل فوٹو)
جنرل باجوہ کو اس دورے کی دعوت افغان صدر اشرف غنی نے دی ہے (فائل فوٹو)

اُس ملاقات کے بعد فوج کے شعبۂ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) سے جاری ایک بیان کے مطابق جنرل قمر جاوید باجوہ نے افغان وفد سے کہا تھا کہ طویل تنازعات سے دونوں ممالک کو بھاری نقصان اٹھانا پڑا اور اب وقت آ گیا ہے کہ پاکستان اور افغانستان مل کر خطے میں امن کا راستہ تلاش کریں۔

جنرل باجوہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے پر اعتماد ہونا چاہیے کہ وہ اپنی سرزمین کسی صورت ایک دوسرے کے خلاف استعمال ہونے نہیں دیں گے۔

افغانستان میں امن و مصالحت کی کوششوں میں بھی حالیہ مہینوں کے دوران تیزی آئی ہے۔

صدر اشرف غنی نے اقتدار میں آنے کے بعد پہلی مرتبہ رواں ماہ 20 جون تک افغان طالبان کے خلاف جنگ بندی کا غیر مشروط اعلان کیا ہے جس کے جواب میں طالبان کی طرف سے عیدالفطر کے موقع پر تین روز کے لیے حملے روکنے کے بیان سامنے آیا ہے۔

گزشتہ ہفتے ہی امریکہ کے وزیرِ خارجہ مائیک پومپیو نے پاکستانی فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ سے ٹیلی فون پر رابطہ کر کے دیگر معاملات کے علاوہ جنگ سے تباہ حال افغانستان میں امن و مصالحت کی کوششوں پر تبادلہ خیال کیا۔

امریکی حکومت کی ایک اعلیٰ عہدیدار لیزا کرٹس نے گزشتہ ہفتے تصدیق کی تھی کہ امریکہ نے پاکستان سے کہا ہے کہ وہ طالبان کے ساتھ براہِ راست مذاکرات میں افغان حکومت کی مدد کرے۔

XS
SM
MD
LG