|
ویب ڈیسک — ایران نواز عسکری تنظیم حزب اللہ کے سربراہ حسن نصراللہ کی لاش لبنان کے دارالحکومت بیروت کے شمالی مضافات سے برآمد کر لی گئی ہے۔
برطانوی خبر رساں ایجنسی ’رائٹرز‘ کے مطابق حسن نصراللہ کی لاش مکمل طور پر سلامت ہے اور ایجنسی کو ایک میڈیکل اور ایک سیکیورٹی ذرائع نے اتوار کو لاش ملنے کی تصدیق کی ہے۔
واضح رہے کہ حزب اللہ نے ہفتے کو حسن نصراللہ کی ہلاکت کی تصدیق کی تھی تاہم ان کی ہلاکت کیسے ہوئی؟ اور تدفین سے متعلق تفصیلات فراہم نہیں کی گئی تھیں۔
رپورٹ کے مطابق دو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ حسن نصراللہ کی لاش پر کوئی زخم نہیں ہیں اور ممکنہ طور پر ان کی ہلاکت بم دھماکے کی شدت کے باعث ہونے والے صدمے سے ہوئی ہے۔
SEE ALSO: حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد بھی اسرائیل کے حزب اللہ پر حملے، لبنان کے دو لاکھ شہری بے گھرخیال رہے کہ ہفتے کو حزب اللہ نے اپنے سربراہ حسن نصر اللہ کی اسرائیلی حملے میں ہلاکت کی تصدیق کردی تھی۔ اس کارروائی کو گزشتہ تین دہائیوں میں تنظیم کے لیے سب سے بڑا دھچکا قرار دیا جارہا ہے۔
حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان گزشتہ ایک برس سے جاری کشیدگی عروج پر پہنچ گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پورا خطہ لڑائی کی لپیٹ میں آسکتا ہے۔
ایک بیان کے مطابق اسرائیلی فوج نے ہفتے سے جاری حملوں میں حزب اللہ کے سیکڑوں اہداف کو نشانہ بنایا ہے اور اس کے بقول تنظیم کی عسکری صلاحیتوں اور انفرا اسٹرکچر کو مکمل طور پر تباہ کرنا ان کارروائیوں کا مقصد ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
گزشتہ برس سات اکتوبر کو حزب اللہ نے اپنی اتحادی حماس کے اسرائیل پر حملے کے اگلے روز سے کم شدت والے ہتھیاروں سے اسرائیلی فوج پر سرحد پار سے حملوں کا سلسلہ شروع کیا تھا۔
حسن نصر اللہ کی ہلاکت کے بعد اس بات کے امکانات بڑھ گئے ہیں کہ اسرائیل، لبنان میں فوج داخل کرسکتا ہے جس کے بارے میں عالمی سطح پر تشویش پائی جاتی ہے۔
اس خبر میں شامل معلومات خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے لی گئی ہیں۔