ہانگ کانگ کے میڈیا ٹائیکون اور چین مخالف جمی لائے پر قومی سلامتی کے نئے قانون کے تحت جمعے کو غیر ملکی قوتوں کے لیے خفیہ طور پر کام کرنے کے الزام میں فردَ جرم عائد کردی گئی ہے۔
خبر رساں ادارے 'اے ایف پی' کے مطابق پولیس نے بیان میں کہا ہے کہ نئے نیشنل سیکیورٹی یونٹ نے جمی پر ملکی سلامتی کے خلاف غیر ملکی عناصر کے ساتھ گٹھ جوڑ یا ملی بھگت کے الزامات عائد کیے ہیں۔
بیان کے مطابق ان پر ملکی سلامتی کو خطرے میں ڈالنے کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔
73 سالہ جمی لائے ملک کی اہم ترین شخصیت ہیں جن پر نئے قانون کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔ مبصرین کے مطابق نیا قانون جمہوریت کے حامیوں کی تحریک کو نشانہ بنانے کے لیے نافذ کیا گیا ہے۔
'اے ایف پی' کے مطابق اس صورتِ حال کا ایک دوسرا پہلو یہ ہے کہ نیا قانون نافذ ہونے ساتھ ہی کئی ماہ سے جاری پر تشدد احتجاج ختم ہو گیا ہے اور اہم معاشی شہر پر سکون دکھائی دیتا ہے۔
قانون کے تحت کسی بھی شخص کا قومی سلامتی کے لیے خطرہ بننا سنگین جرم ہے جس کی سزا عمر قید ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ جمی لائے کو ہفتے کو عدالت کے میں پیش کیا جائے گا۔
جمی ہانگ کانگ کے سب سے زیادہ فروخت ہونے والے روزنامے 'ایپل ڈیلی' کے مالک ہیں۔ البتہ حکام اسے جمہوریت نواز پالیسی کی بنا پر شدید تنقید کا نشانہ بناتے رہے ہیں۔
پولیس نے اگست میں اخبار کے دفاتر پرچھاپے مارے تھے اور بیجنگ کی جانب سے ہانگ کانگ پر نافذ نئے قانون کے تحت جمی سمیت کمپنی کے سینئر عہدیداروں کو غیر قوتوں کے ساتھ ملی بھگت کے شبہے میں گرفتار کیا تھا۔
گزشتہ ہفتے انہیں ضمانت پر رہا کرنے سے انکار کر دیا گیا تھا اور دھوکہ دہی کے الزامات عائد کرتے ہوئے اپریل تک تحویل میں لے لیا گیا تھا۔
جمی آئندہ منگل کو ہائی کورٹ میں اپنی ضمانت کی غرض سے درخواست دائر کریں گے۔
ہانگ کانگ میں جون میں سیکیورٹی قانون نافذ کیے جانے کے بعد سے چین عمل دخل میں تیزی آئی ہے۔ حزب اختلاف کے سیاسی رہنماؤں کو نااہل قرار دے دیا گیا ہے۔ جب کہ درجنوں کارکنوں پر یا تو الزامات عائد کیے گئے یا ان سے تفتیش کی جا رہی ہے۔
جمی لائے چوتھے فرد ہیں جن پر متنازع قانون کے تحت فردِ جرم عائد کی گئی ہے۔
ان کے علاوہ ایک 19 سالہ کارکن کو مبینہ طور پر سوشل میڈیا پرعلیحدگی کو فروغ دینے کے الزامات پر فردِ جرم عائد کی گئی تھی۔ جب کہ ایک شخص کو پولیس پر موٹر سائیکل چڑھانے اور ایک اور شخص کو جمہوریت کے حق میں نعرے لگانے پر فردِ جرم عائد کی جا چکی ہے۔