بدعنوانی، حسنی مبارک اور بیٹوں کو تین برس قید کی سزا

حسنی مبارک نے مصر پر 30 برس تک حکمرانی کی۔ اس سے قبل دیگر الزمات پر وہ اور اُن کے بیٹے، جمال اور اعلیٰ، پہلے ہی کم از کم تین سال سزا کاٹ چکے ہیں۔۔۔ مبارک اور اُن کے بیٹوں پر لاکھوں ڈالر غبن کا الزام تھا، جو صدارتی محل کی تزیں و آرائش کے لیے مختص تھے

بدعنوانی کے الزمات ثابت ہونے پر، مصر کی ایک عدالت نے سابق صدر حسنی مبارک اور اُن کے دو بیٹوں کو تین سال قید کی سزا سنائی ہے۔ یہ فیصلہ پھر سے سماعت کیے گئے مقدمے میں سامنے آیا، جس کے نتیجے میں چار برس قبل اقتدار سے ہٹائے گئے حسنی مبارک پر ایک مزید بدنما داغ لگا ہے۔

مبارک نے مصر پر 30 برس تک حکمرانی کی۔ اس سے قبل دیگر الزمات پر وہ اور اُن کے بیٹے، جمال اور اعلیٰ، پہلے ہی کم از کم تین سال سزا کاٹ چکے ہیں۔

ہفتے کے فیصلے کے بعد یہ بات واضح نہیں ہو پائی آیا 87 برس کے سابق صدر، جنھیں سنہ 2011 کی سرکشی کے دوران اقتدار سے ہٹایا گیا، مزید عرصہ قید رہیں گے۔

اس مقدمے کی پھر سے سماعت کی گئی تھی۔ مبارک اور اُن کے بیٹوں پر لاکھوں ڈالر غبن کا الزام تھا، جو صدارتی محل کی تزیں و آرائش کے لیے مختص تھے۔ استغاثہ کا کہنا تھا کہ یہ رقوم مبارک کی نجی املاک کی بہتری میں خرچ کی گئیں۔

اس سے قبل، عدالت نے مبارک کے خلاف قتل کے الزامات مسترد کردیے تھے جن کا تعلق سنہ 2011 میں قاہرہ کے تحریر چوک پر احتجاج کرنے والے مظاہرین کو ہلاک کرنے کی سازش سے تھا، جب شمالی افریقہ اور مشرق وسطیٰ کے کئی خطے ’عرب اسپرنگ‘ کی تحریک کی زد میں تھے۔