سعودی عرب کی سربراہی میں یمن میں لڑنے والے عسکری اتحاد کا کہنا ہے کہ حوثی باغیوں نے سعودی عرب کے جنوب میں جیزان کے علاقے میں آئل کمپنی’ آرامکو‘ کی تنصیبات پر حملہ کیا ہے۔
سعودی پریس ایجنسی ’ایس پی اے‘ کا اتحاد کی طرف سے جاری بیان کے حوالے سے کہنا ہے کہ حوثی باغیوں نے الشقیق میں پانی صاف کرنے والے پلانٹ کو بھی نشانہ بنایا۔بیان کے مطابق باغیوں کی جانب سے داغے گئے چار ڈرونز کو یمن کے نزدیک تباہ کیا گیا۔
خیال رہے کہ اس خطے میں باغیوں کی جانب سے اکثر کارروائیاں کی جاتی ہیں۔
عسکری اتحاد کا یہ بھی کہنا ہے کہ ذھاران الجنوب کے بجلی گھر کو بھی نشانہ بنایا گیا ہے۔
SEE ALSO: یمن: ایک لاکھ 61 ہزارافراد کو قحط سالی کا سامنااس سے پہلےرواں ماہ 10 مارچ کو سعودی دارالحکومت ریاض میں ایک آئل ریفائنری پر بھی حوثی باغیوں کی جانب سے حملہ کیا گیا تھا۔
اس ہفتے کے اوائل میں حوثیوں نے گلف کوآپریشن کونسل کی جانب سے 29 مارچ کے روز ریاض میں منعقد ہونے والے مذاکرات میں شامل ہونے کی پیشکش بھی ٹھکرا دی تھی۔
واضح رہے کہ سعودی عرب، یمن میں بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ حکومت کے حق میں کئی ممالک کے مشترکہ عسکری آپریشن کی قیادت کر رہا ہے۔
یمن میں 2014 کے وسط سے حوثی باغیوں کے خلاف عسکری آپریشن جاری ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
اس جنگ میں اب تک ہزاروں افرادہلاک ہو چکے ہیں جب کہ لاکھوں افراد بے گھر ہوئے ہیں۔ اقوام متحدہ نے اسے دنیا کا سب سے شدید انسانی بحران قرار دیا ہے۔
بدھ کو اقوامِ متحدہ نے یمن میں امداد کے لیے اپنے ہدف چارارب 27 کرور ڈالر کے مقابلے میں صرف ایک ارب 30 کروڑ ڈالر جمع ہونے پر مایوسی کا اظہار کیا تھا۔
حوثی باغی سعودی عرب کی پیٹرولیم مصنوعات کی تنصیبات پر اکثر حملے کرتے رہتے ہیں۔