آئی سی سی ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستان نے اپنے چوتھے میچ میں نمیبیا کو 45 رنز سے ہرا کر سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ جیت کے لیے درکار 190 رنز کے تعاقب میں ناتجربہ کار نیمیبیا کی ٹیم پانچ وکٹوں پر 144 رنز ہی بنا سکی تاہم انہوں نے پاکستان کی مضبوط باولنگ لائن کا مقابلہ بہت دلیری سے کیا۔
ڈیوڈ ویسا نے جو نہ صرف دو ملکوں کی جانب سے بین الاقوامی نمائندگی کا اعزاز رکھتے ہیں بلکہ پی ایس ایل اور دیگر لیگز میں بھی ٹی ٹوئنٹی کرکٹ میں اچھی شہرت رکھتے ہیں 31 گیندوں پر 43 رنز کی اننگ کھیلی اور وہ ٹاپ اسکورر رہے۔ گریک ولیم نے 40 اور سٹیفن بارڈ 29 رنز بنائے ۔
پاکستان کی طرف سے شاداب، روف، عماد وسیم اور حسن علی نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
قبل ازیں پاکستان نے ٹاس جیت کر پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے مقررہ بیس اووروں میں 18 رنز بنائے اور اس کے دو کھلاڑی آوٹ ہوئے تھے۔
پاکستان کی جانب سے کپتان بابر اعظم اور محمد رضوان نے نصف سینچریاں اسکور کیں۔ بابر اعظم نے 49 گیندوں پر سات چوکوں کی مدد سے 70 رنز بنائے۔ اس ورلڈ کپ کی چار اننگز میں ان کی یہ تیسری نصف سنچری ہے۔ نائب کپتان محمد رضوان جو ابتدا میں نیمیبیا کے باولروں کے خلاف مشکلات سے دوچار دکھائی دیے، اننگ کے آخری اوورز میں جم کر کھیلے اور تیز رفتاری سے رنز سکور کرنے میں کامیاب رہے۔ انہوں نے اخری اوور میں چوبیس رنز بنائے جس میں ایک چھکا اور چار چوکے شامل تھے۔ رضوان کا انفرادی سکور 50 گیندوں پر 79 ناٹ آوٹ رہا۔ ان کی اننگ میں چار چھکے اور آٹھ چوکے اور چار چھکے شامل تھے۔ محمد حفیظ نے سولہ گیندوں پر 32 رنز بنائے۔
ڈیوڈ ویسا اور فرائی لنک نے ایک ایک وکٹ حاصل کی۔
۔
محمد رضوان کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
خیال رہے کہ پاکستان نے ٹورنامنٹ میں چاروں میچوں میں کامیابی حاصل کی ہے۔ پاکستان نے اپنے پہلے میچ میں بھارت کو 10 وکٹوں سے شکست دے کر آئی سی سی ورلڈ کپ میں بھارت کے خلاف پہلی کامیابی حاصل کی تھی۔
پاکستان نے دوسرے میچ میں نیوزی لینڈ کو پانچ وکٹوں جب کہ تیسرے میچ افغانستان کو بھی پانچ وکٹوں سے شکست دی تھی۔
نیوزی لینڈ اور افغانستان کے خلاف میچ میں پاکستانی مڈل آرڈر بلے باز آصف علی نے جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے نیوزی لینڈ کے خلاف تین جب کہ افغانستان کے خلاف چار چھکے لگائے تھے۔
نیمیبیا کے خلاف فتح کے ساتھ ہی گروپ بی میں پاکستان نے سیمی فائنل کے لیے کوالیفائی کر لیا ہے۔ دوسرے گروپ میں انگلییڈ کی ٹیم پوائنٹس ٹیبل پر سر فہرست ہے۔ دوسری پوزیشن کے لیے جنوبی افریقہ اور آسٹریلیا کی ٹیموں کے درمیان مقابلہ سخت ہے۔