|
اسرائیل کی فوج نے تصدیق کی ہے کہ اس کے چار فوجی رفح میں ایک دھماکے میں ہلاک ہو گئے ہیں۔ غزہ میں زمینی آپریشن کے آغاز کے بعد سے اب تک اسرائیلی فوج کے 299 اہلکار مارے جا چکے ہیں۔
اسرائیلی نشریاتی ادارے ’آئی 24 نیوز‘ کی رپورٹ کے مطابق اسرائیل کی فوج نے پیر کو 24 سالہ میجر تال پشبیلسکی، 20 سالہ اسٹاف سارجنٹ ایتان کارلسبرن، 19 سالہ سارجنٹ الموگ شالوم اور 19 سالہ سارجنٹ یائر لیون کی موت کی تصدیق کی۔
بیان میں مزید بتایا گیا کہ گیواتی بریگیڈ کے چاروں فوجی جوان غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں ایک عمارت میں بوبی ٹریپڈ بم دھماکے کا نشانہ بنے۔
بیان کے مطابق ہلاک ہونے والے 19 برس کے دونوں اہلکار ابھی زیرِ تربیت تھے۔
فوج نے اس دھماکے کی ابتدائی تحقیقات مکمل کر لی ہیں۔ تحقیقات میں سامنے آیا ہے کہ اہلکاروں نے رفح میں ایک گھر کے اندر بارودی مواد پھینکا تاکہ اگر کوئی خطرہ ہو تو اس کا خاتمہ ہو سکے۔
اہلکار جب تین منزلہ عمارت میں داخل ہوئے تو دھماکہ ہوا اور عمارت کا کچھ حصہ ان اہلکاروں پر گر گیا۔
اسرائیل حماس تنازع سے متعلق مزید جانیے
سلامتی کونسل: غزہ جنگ بندی کے لئے امریکی قرارداد منظورامریکہ غزہ جنگ کے خاتمے کے لیے اسرائیل پر دباؤ ڈالے: حماسغزہ سے چار یرغمالوں کی بازیابی کے بعد اسرائیل کی فوج کے حملے تیزغزہ سے چار یرغمالی بازیاب، حماس کا اسرائیلی حملوں میں 200 سے زائد فلسطینیوں کی ہلاکت کا دعویٰیروشلم کے حساس فلسطینی علاقے میں اسرائیلی قوم پرستوں کا مارچفوج نے دھماکے میں سات اہلکاروں کے زخمی ہونے کی بھی تصدیق کی ہے جن میں سے پانچ کی حالت تشویش ناک ہے۔
اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ تباہ ہونے والی عمارت سے بعد ازاں ایک سرنگ میں جانے کا راستہ بھی ملا۔
اسرائیلی اخبار ’ٹائمز آف اسرائیل‘ کے مطابق غزہ میں زمینی کارروائی کے آغاز کے بعد سے اب تک اسرائیل کی فوج کے 299 اہلکار ہلاک ہو چکے ہیں۔
اسرائیلی فوج نے غزہ میں 27 اکتوبر 2023 کو زمینی کارروائی کا آغاز کیا تھا جب کہ رفح میں گزشتہ ماہ سات مئی سے آپریشن جاری ہے۔
اسرائیل اور حماس کا حالیہ تنازع سات اکتوبر کو حماس کے اسرائیل پر دہشت گرد حملے کے بعد شروع ہوا تھا جس میں اسرائیلی حکام کے مطابق تقریباً 1200 افراد ہلاک ہوئے تھے۔ اسرائیل کی جوابی کارروائی میں حماس کے زیرِ انتظام غزہ کے محکمۂ صحت کے مطابق جنگ میں 37 ہزار سے زائد فلسطینی ہلاک ہوئے ہیں۔