ان دنوں جب کہ ورلڈ کپ کے لیے پاکستانی ٹیم کے حتمی انتخاب کے سلسلے میں اقدامات آخری مرحلے میں داخل ہو چکے ہیں، آل راؤنڈر عماد وسیم کی فٹنس بدستور تشویش کا باعث بنی ہوئی ہے۔
اطلاعات کے مطابق پیر کے روز لاہور کے قذافی سٹیڈیم میں فٹنس ٹرائلز میں عماد وسیم پاس نہیں ہو سکے تھے، لیکن انضمام الحق کی سربراہی میں قومی انتخابی کمیٹی اُنہیں ورلڈ کپ سکواڈ کا حصہ بنانے پر مصر دکھائی دیتی ہے۔ یوں عماد وسیم کو فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کے لیے اضافی وقت دے دیا گیا ہے۔
عماد وسیم کو کافی عرصے سے گھٹنے میں تکلیف ہے۔ تاہم پاکستان کرکٹ بورڈ کے اہل کار اُن کے فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے کے بارے میں کافی پراُمید ہیں۔
پیر کے روز 22 ممکنہ کھلاڑیوں کے فٹنس ٹیسٹ لیے گئے اور انضمام الحق جمعرات 18 اپریل کو ورلڈ کپ کے لیے پاکستان کے حتمی سکواڈ کا اعلان کرنے والے ہیں۔
آسٹریلیا کے خلاف سیریز کے اختتام کے وقت سے عماد وسیم قومی کرکٹ اکادمی میں اپنی انجری سے باہر نکلنے کے لیے ماہرین کی زیر نگرانی کوشش کر رہے ہیں۔ بتایا جاتا ہے کہ عماد وسیم کے سکین سے اندازہ ہوتا ہے کہ اُن کے گھٹنے کی تکلیف سے اُن کی بالنگ یا بیٹنگ متاثر ہونے کا امکان نہیں ہے اور پی سی بی حکام کا خیال ہے کہ مئی کے آخر میں شروع ہونے والے ورلڈ کپ میچوں تک وہ مکمل طور پر فٹ ہو جائیں گے۔
پی سی بی نے یہ نہیں بتایا ہے کہ 22 میں سے کون کون سے کھلاڑی فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں کامیاب ہوئے ہیں۔ تاہم اطلاعات کے مطابق نئے کھلاڑیوں میں سے کئی کھلاڑی فٹنس ٹیسٹ پاس نہیں کر سکے ہیں۔ ذرائع کے مطابق سپنر یاسر شاہ فٹنس ٹیسٹ پاس کرنے میں ناکام رہے ہیں اور یوں اُن کا حتمی سکواڈ میں انتخاب مشکل دکھائی دیتا ہے۔ تاہم ماہرین کا کہنا ہے کہ محمد حفیظ اور شاداب خان کی موجودگی کے باعث یاسر شاہ کی کمی محسوس نہیں کی جائے گی۔
خیال کیا جاتا ہے کہ انضمام الحق اور ہیڈ کوچ مکی آرتھر حتمی 15 کھلاڑیوں کے ناموں پر اتفاق کر چکے ہیں اور ورلڈ کپ سے قبل انگلستان کے خلاف سیریز کے لیے بھی 17 کھلاڑیوں کا انتخاب کر لیا گیا ہے۔
پاکستانی سکواڈ کا اعلان کل جمعرات کو کیا جائے گا اور پاکستانی ٹیم 22 اپریل کو انگلستان روانہ ہو جائے گی۔