صدر بائیڈن نے آج منگل کوریاست نیویارک کے شہر بفلو میں ان سوگوار خاندانوں سے ملاقات کی ، جن کے عزیز اور پیارے ایک سفید فام نسل پرست کی اندھا دھند فائرنگ سے ہلاک ہوئے۔ صدر نے بیہمانہ حملے کی مذمت کی اور کہا کہ امریکہ میں بدی کبھی فتح یاب نہیں ہوگی۔ اس فائرنگ کے نتیجےمیں دس سیاہ فام ہلاک ہو گئے تھے۔
متاثرہ خاندانوں، مقامی حکام اور امدادی کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے صدر بائیڈن نے کہا کہ امریکہ کا تنوع اس کی اصل طاقت ہے۔ انہوں نے کہا کہ قابل نفرت اقلیت کے ہاتھوں قوم کو تباہ نہیں ہونے دیا جائے گا۔ انہوں نے مزید کہا کہ اس وقت امریکی جمہوریت خطرے میں ہے۔ نفرت اورخوف کی فضا کوان لوگوں نے اورزیادہ تقویت دی جو یہ ظاہر کرتے رہے کہ وہ امریکہ سے بہت پیار کرتے ہیں، جب کہ دراصل وہ امریکہ کو سمجھ نہیں سکے۔
انہوں نے واضح الفاظ میں کہا کہ امریکہ میں بدی کبھی بھی فتح حاصل نہیں کر سکے گی۔ انہوں نے کہا کہ میں آپ سے وعدہ کرتا ہوں کہ نفرت کو پھلنے پھولنے نہیں دوں گا۔ سفید فام نسل پرستی کوحرف آخر نہیں بننے دیا جائے گا۔
SEE ALSO: 'دی گریٹ ریپلیسمنٹ': سفید فام نسل پرستوں میں مقبول 'سازشی تھیوری' ہے کیا؟صدر بائیڈن نے سوگوار خاندانوں سے مخاطب ہوکر کہا کہ اب وقت آگیا کہ تمام نسلی پس منظر رکھنے والے لوگ ایک اکثریت اور امریکی کے طور پر سفید فام نسل پرستی کو مسترد کرنے کے لیے آواز بلند کریں۔ اکثریت کو اقلیت میں تبدیل کرنے والا نظریہ نسل پرستانہ نظریہ ہے۔
صدر بائیڈن نے کہا کہ جو یہاں ہوا ہے وہ واضح طور پر دہشت گردی ہے، جس نے ملک کے اندر جنم لیا۔ سفید فام نسل پرستی ایک زہر ہے۔ واقعی، جو ہمارے سماج میں سرایت کر گیا ہے اور اسے ہماری آنکھوں کے سامنے پھلنے پھولنے دیا گیا۔ لیکن اب اسے مزید نہیں پنپنے نہیں دیا جائے گا۔
(خبر کا مواد اے پی سے لیا گیا ہے)