|
بھارت میں مون سون کی شدید بارشوں کے باعث جمعہ کو نئی دہلی کے اندرا گاندھی ایرپورٹ کی چھت کا ایک حصہ گر گیا جس کے نتیجے میں ایک شخص ہلاک اور چھ زخمی ہو گئے۔
اندرا گاندھی بین الاقوامی ہوائی اڈہ، نئی دہلی کا مرکزی ہوائی اڈہ ہے اور ملک کے تین بڑے ہوائی اڈوں میں سے ایک ہے۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران تقریباً 228 ملی میٹر (لگ بھگ 9 انچ) بارش کے نتیجے میں یہ انہدام ہوا ہے۔ یہ اس شہر میں عام طور پر جون کے پورے مہینے میں ہونے والی بارش سے تقریباً تین گنا زیادہ ہے۔
بارش نے ٹرمینل ون کی کینوپی کے ایک حصے کو انتہائی نقصان پہنچایا، جو ’سپورٹ بیم‘ کے ساتھ گر گیا، جس سے ایک شخص کی موت اور دیگر چھے زخمی ہوئے اور لوگوں کو ہوائی اڈے سے انخلاء پر مجبور ہونا پڑا۔ زخمیوں کو اسپتال لے جایا گیا۔
انہدام کا واقعہ صبح 5 بجے کے قریب پیش آیا۔
یہ تباہی ہوائی اڈے کی تزئین و آرائش کے کچھ مہینوں بعد ہوئی ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
حزب مخالف کی کانگریس پارٹی کے ارکان وزیر اعظم نریندر مودی کو اس حادثے کا ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کہتے ہیں کہ ان کی وجہ سے تزئین و آرائش کا کام آدھا ہی ختم ہونےکے بعد جلدبازی میں ایر پورٖٹ کا افتتاح کیا گیاتھا۔
تاہم شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے میڈیا کو بتایا کہ وزیر اعظم مودی نے منہدم ہونے والی عمارت کا افتتاح نہیں کیا تھا، یہ ایک پرانی عمارت تھی جس کا افتتاح 2009 میں ہوا تھا۔
ایک علیہدہ واقعے میں، مدھیہ پردیش کے جبل پور ہوائی اڈے میں بھی جمعہ کو چھت کا ایک حصہ گر گیا۔ اس کا ایر پورٹ کا افتتاح مودی نے کیا تھا۔
بھارت تیزی سے ترقی کرنے والی عالمی ایوی ایشن مارکیٹوں میں شامل ہے اور مودی انتظامیہ نے جمعہ کو منہدم ہونے والے ٹرمینلز سمیت نئی ٹرمینل عمارتوں کے افتتاح یا سنگ بنیاد رکھنے پر ایک ارب 18کروڑ ڈالر خرچ کیے ہیں۔
ایرپورٹ اتھارٹی نے بتایا کہ ملبے کی صفائی کے دوران، ٹرمینل ون سے جو بنیادی طور پر اندرون ملک پروازوں کے لیے استعمال کیا جاتا ہے، پروازوں کی روانگی کو معطل کر دیا گیا تھا ۔
رپورٹس کے مطابق کم از کم آٹھ پروازیں منسوخ اور 47 پروازیں تقریباً 40 منٹ تاخیر کا شکار ہوئیں۔
ٹرمینل ون کے لیے تمام پروازوں کو دوپہر 2 بجے کے بعد مختلف ٹرمینلز پر منتقل کر دیا گیا، جب فلائٹ آپریشن دوبارہ شروع ہوا۔
شہری ہوا بازی کے وزیر کے رام موہن نائیڈو نے کہا کہ تمام مسافروں کو یا تو ٹکٹ کی رقم واپس کردی جائیگی یا وہ متبادل پرواز کی بکنگ کا انتخاب کر سکتے ہیں۔
مبینہ طور پر ایک ٹیکسی بھی ٹرمینل کے داخلی راستے پر دھات کے ستون کے نیچے کچلی گئی، ہوائی اڈے کے ایک کارکن نے کم از کم 10 کاروں کو نقصان پہنچنے کی اطلاع دی ہے۔
ملک کے دیگر علاقوں کو بھی شدید بارشوں سے نقصان پہنچاہے، جس میں سڑکوں پر سیلابی صورتحال اور گلیوں میں سیلاب اور گھروں کا منہدم ہونا شامل ہے۔
بجلی کی بندش، ٹریفک کے مسائل اور ریل سروس میں خلل پڑنے کی اطلاعات بھی ہیں۔
بھارت کے محکمہ موسمیات کے مطابق، جمعہ کی بارش نئی دہلی میں مون سون کے موسم کی پہلی بارش تھی۔ مان سون کا موسم ستمبر کے آخر تک رہتا ہے۔
بہت سے ماہرین موسمیاتی تبدیلیوں کوشدید موسم کا ذمہ دار قرار دے رہے ہیں۔ موسمیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ مون سون کی بے وقت شدید بارشیں لینڈ سلائیڈنگ اور سیلاب کے باعث بنتی ہیں۔
اس رپورٹ کے لیے کچھ معلومات ایسوسی ایٹڈ پریس، رائٹرز اور ایجنسی فرانس پریس نے فراہم کی ہیں۔