|
ویب ڈیسک — بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے درخواست جمع کرانے کا وقت ختم ہو گیا ہے اور مقررہ تاریخ تک کسی بھی غیر ملکی کوچ نے درخواست جمع نہیں کرائی۔
سابق بھارتی کرکٹر راہل ڈریوڈ کی مدتِ ملازمت مکمل ہونے کے بعد بھارتی کرکٹ بورڈ (بی سی سی آئی) کو نئے ہیڈ کوچ کی تلاش ہے جس کے لیے غیر ملکیوں سمیت مقامی کوچز سے 27 مئی تک درخواستیں طلب کی گئی تھیں۔
بھارتی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈیڈ لائن مکمل ہونے تک کسی بھی غیر ملکی کوچ نے بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے لیے درخواست جمع نہیں کرائی۔ ایسے میں کرکٹ بورڈ کے پاس ہیڈ کوچ کے لیے آپشن محدود ہیں۔
آسٹریلیا کے سابق لیجنڈری کپتان رکی پونٹنگ نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کہا تھا کہ بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے لیے بی سی سی آئی نے ان سے رابطہ کیا تھا۔ لیکن انہوں نے یہ کہہ کر آفر قبول کرنے سے معذرت کر لی تھی کہ وہ اپنی مصروفیات کے باعث کسی ٹیم کو فل ٹائم نہیں دے سکتے۔
بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے لیے سابق بھارتی کپتان گوتم گمبھیر کا نام بھی سامنے آیا ہے لیکن بی بی سی آئی کی خواہش ہے کہ سابق کھلاڑی وی وی ایس لکشمن بھارتی ٹیم کی کوچنگ کریں۔
وی وی ایس لکشمن بھارت کی نیشنل کرکٹ اکیڈمی کے سربراہ ہیں۔ لیکن انہوں نے نیشنل ٹیم کی کوچنگ کے لیے دلچسپی ظاہر نہیں کی۔
SEE ALSO: بھارتی کرکٹ ٹیم کو کوچ کی تلاش، رکی پونٹنگ سے رابطہبی سی سی آئی کے سیکریٹری جے شاہ کا کہنا ہے کہ کرکٹ بورڈ کو ہیڈ کوچ کے لیے ایسے امیدوار کی تلاش ہے جو کرکٹ کے مقامی اسٹرکچر کو سمجھتا ہو، یعنی وہ واضح اشارہ دے چکے ہیں کہ غیر ملکیوں کے بجائے مقامی کرکٹرز کو بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے لیے ترجیح دی جائے گی۔
ایسے میں گوتم گمبھیر کا نام بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے لیے سرخیوں میں آنے لگا ہے اور 26 مئی کو انڈین پریمیئر لیگ (آئی پی ایل) میں کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی جیت کے بعد گوتم کو بھارتی کرکٹ ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے مضبوط امیدوار سمجھا جا رہا ہے۔
گوتم گمبھیر کولکتہ نائٹ رائیڈز کے ہیڈ کوچ ہیں اور ان کی ٹیم تیسری مرتبہ آئی پی ایل کا ٹائٹل جیتنے میں کامیاب ہوئی ہے۔
بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ کو لیگز کی ٹیموں کی کوچنگ چھوڑنا پڑتی ہے اور کوچ کے لیے اصول یہ ہے کہ اسے ایک سال میں 10 ماہ ٹیم کے ساتھ رہنا پڑتا ہے۔ یعنی ملکی و غیر ملکی کوچ کو بھارتی ٹیم کی کوچنگ کے انتخاب کے وقت یہ سوچنا ہو گا کہ وہ سال کے دس ماہ ٹیم کو دستیاب رہے اور اس دوران وہ کسی بھی لیگ ٹیم کی کوچنگ کرنے کے اہل نہیں ہوں گے۔
SEE ALSO: کیا غیر ملکی کوچز پاکستان کرکٹ ٹیم کو کامیابی کی ڈگر پر ڈال سکتے ہیں؟سابق آسٹریلوی کپتان رکی پونٹںگ نے بھی اپنے انٹرویو میں اس جانب اشارہ کیا تھا کہ اگر وہ بھارتی ٹیم کی کوچنگ کا انتخاب کریں گے تو انہیں آئی پی ایل میں دہلی کی کوچنگ ترک کرنا پڑے گا۔
رکی پونٹنگ آئی پی ایل کے مسلسل ساتویں ایڈیشن میں دہلی کی ٹیم کے ہیڈ کوچنگ تھے۔ اس کے علاوہ وہ آسٹریلوی ٹی ٹوئنٹی ٹیم کے بطور عبوری کوچ بھی خدمات انجام دے چکے ہیں۔
کیا گوتم گمبھیر بھارتی ٹیم کے کوچ ہوں گے؟
فی الحال یہ یقین سے تو نہیں کہا جا سکتا کہ گوتم گمبھیر بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ ہوں گے۔ لیکن بی سی سی آئی کے سیکریٹری کے بیان اور آئی پی ایل کے فائنل میں ان کی ٹیم کی جیت کے بعد وہ اس پوزیشن کے لیے مضبوط امیدوار ضرور ہیں۔
بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ کے لیے گوتم کو کولکتہ نائٹ رائیڈرز کی کوچنگ چھوڑنا ہو گی۔ لیکن کولکتہ ٹیم کے مالک و اداکار شاہ رخ خان کے ساتھ ان کے مضبوط تعلقات ہیں۔
بھارتی نشریاتی ادارے 'این ڈی ٹی وی' کی ایک رپورٹ کے مطابق بی سی سی آئی کے ایک ذریعے نے خبر ایجنسی پی ٹی آئی کو بتایا ہے کہ ہیڈ کوچ کے لیے درخواستیں جمع کرانی کی تاریخ تو ختم ہو گئی ہے لیکن کرکٹ بورڈ اپنے حتمی فیصلے کے لیے مزید وقت لے سکتا ہے۔
ذریعے نے بتایا کہ اس وقت کرکٹ ٹیم ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کی تیاریوں میں مصروف ہے جس کے بعد سری لنکا اور زمبابوے کے خلاف سیریز میں سینئر کھلاڑی آرام کریں گے اور ٹیم کی کوچنگ کے لیے نیشنل کرکٹ اکیڈمی کا کوئی بھی سینئر کوچ خدمات پیش کرے گا، تو ایسے میں ہیڈ کوچ کے انتخاب کے لیے جلدی کس بات کی ہے۔
اب تک یہ واضح نہیں ہے کہ بھارتی ٹیم کے ہیڈ کوچ کون ہوں گے اور کیا گوتم گمبھیر ہی راہل ڈریوڈ کی جگہ لیں گے؟