تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی اس بارے میں چھان بین کرے گی کہ نوجوان طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے بے رحمانہ واقعہ کے سلسلے میں پویس سے کیا کوتاہیاں ہوئیں تھیں۔
بھارتی حکومت نے نئی دہلی میں میڈیکل کالج کی ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے واقعہ کی خصوصی تحقیقات کا حکم دیا ہے، جس کا مقصد اس واقعہ کے خلاف احتجاج اور مظاہروں کی شدت کم کرنا ہے۔
حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر نظر ثانی کرکے انہیں مزید مؤثر بنائے گی۔
وزیر خزانہ پی چڈم برم نے بدھ کے روز کہا کہ تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی اس بارے میں چھان بین کرے گی کہ نوجوان طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے بے رحمانہ واقعہ کے سلسلے میں پولیس سے کیا کوتاہیاں ہوئیں تھیں۔
16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں طالبہ اور اس کے مرد ساتھی کو بس میں سوار ہونے کے بعد چھ افراد نے لوہے کی سلاخوں سے ایک گھنٹے تک ماراپیٹا اور لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد اسے اور اس کے ساتھی کو برہنہ حالت میں چلتی بس سے نیچے پھینک دیاتھا۔
23 سالہ طالبہ دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت بدستور نازک بتائی جاتی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ تین ماہ میں جاری کرے گی۔
چڈم برم نے بتایا کہ ایک اور پینل ایسے اقدامات تجویز کرے گاجس سے دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین کے تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔ پینل ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کڑی سزائیں کی سفارشات بھی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دہلی سمیت ملک کے تمام شہروں اور قصبوں کے لیے اس مسئلے کا ایک مستقل حل ڈھونڈنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں ہونے والے اس طرح کے واقعات ہمارے لیے باعث شرم ہیں۔
حکومت کی جانب سے کمیٹی کے قیام کا اعلان ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آیا ہے جب بدھ کے روز پولیس نے جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ایک اور ایسے ہی واقعہ کی اطلاع دی، جہاں ایک 20 سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی میں مبینہ طور پر ملوث 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں بدھ کے روز ڈاکٹروں نے بتایا کہ جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کی حالت مزید بگڑ گئی ہے اور اسے آلات کی مدد سے زندہ رکھا جارہاہے۔
حکومت نے یہ بھی کہا ہے کہ وہ خواتین کے تحفظ سے متعلق قوانین پر نظر ثانی کرکے انہیں مزید مؤثر بنائے گی۔
وزیر خزانہ پی چڈم برم نے بدھ کے روز کہا کہ تین رکنی تحقیقاتی کمیٹی اس بارے میں چھان بین کرے گی کہ نوجوان طالبہ کے ساتھ اجتماعی جنسی زیادتی کے بے رحمانہ واقعہ کے سلسلے میں پولیس سے کیا کوتاہیاں ہوئیں تھیں۔
16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں طالبہ اور اس کے مرد ساتھی کو بس میں سوار ہونے کے بعد چھ افراد نے لوہے کی سلاخوں سے ایک گھنٹے تک ماراپیٹا اور لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے بعد اسے اور اس کے ساتھی کو برہنہ حالت میں چلتی بس سے نیچے پھینک دیاتھا۔
23 سالہ طالبہ دہلی کے ایک اسپتال میں زیر علاج ہے جہاں اس کی حالت بدستور نازک بتائی جاتی ہے۔
تحقیقاتی کمیٹی اپنی رپورٹ تین ماہ میں جاری کرے گی۔
چڈم برم نے بتایا کہ ایک اور پینل ایسے اقدامات تجویز کرے گاجس سے دارالحکومت نئی دہلی میں خواتین کے تحفظ کو بہتر بنانے میں مدد مل سکے۔ پینل ایسے واقعات کی روک تھام کے لیے کڑی سزائیں کی سفارشات بھی کرے گا۔
انہوں نے کہا کہ حکومت دہلی سمیت ملک کے تمام شہروں اور قصبوں کے لیے اس مسئلے کا ایک مستقل حل ڈھونڈنے کی کوشش کررہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ دارالحکومت میں ہونے والے اس طرح کے واقعات ہمارے لیے باعث شرم ہیں۔
حکومت کی جانب سے کمیٹی کے قیام کا اعلان ایک ایسے وقت میں منظر عام پر آیا ہے جب بدھ کے روز پولیس نے جنوبی ریاست تامل ناڈو میں ایک اور ایسے ہی واقعہ کی اطلاع دی، جہاں ایک 20 سالہ لڑکی سے جنسی زیادتی میں مبینہ طور پر ملوث 10 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
نئی دہلی میں بدھ کے روز ڈاکٹروں نے بتایا کہ جنسی تشدد کا نشانہ بننے والی طالبہ کی حالت مزید بگڑ گئی ہے اور اسے آلات کی مدد سے زندہ رکھا جارہاہے۔