متوقع وزیراعظم کا کہنا تھا کہ "فتح نے لوگوں میں ایک نیا اعتماد پیدا کیا، ہم نے جو حاصل کیا اس کا سہرا بی جے پی لاکھوں کارکنوں کے سر ہے۔"
بھارت کے عام انتخابات میں بھارتیہ جنتا پارٹی "بی جے پی" کی واضح اکثریت سے فتح کے بعد متوقع وزیراعظم نریندر مودی ہفتہ کو ریاست گجرات سے دارالحکومت نئی دہلی پہنچے جہاں ان کے استقبال کے لیے ہزاروں کی تعداد میں ان کی جماعت کے حامی ہوائی اڈے اور سڑکوں کی اطراف موجود تھے۔
نریندر مودی نے انگلیوں سے فتح کا نشان بنا کر اور ہاتھ ہلا کر لوگوں کے خیر مقدمی نعروں کا جواب دیا۔
وہ نئی دہلی میں اپنی جماعت کے صدر دفتر گئے جہاں حکومت سازی سے متعلق امور پر غور و خوض کیا جا رہا ہے۔
توقع ہے کہ نئی حکومت آئندہ ہفتے اقتدار سنبھالے گی تاہم ابھی تک اس بارے میں کسی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
نئی دہلی کے قلب میں واقع بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی دفتر کی عمارت کو گیندے کے ہزاروں پھولوں اور رنگا رنگ غباروں سے سجایا گیا ہے۔ جماعت کے کارکنان ہندو روایت کی پیروی کرتے ہوئے نیک شگون کے لیے عمارت کے باہر ناریل پھوڑ رہے ہیں۔
جماعت کے دفتر پہنچنے پر نریندر مودی پر گلاب کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ "فتح نے لوگوں میں ایک نیا اعتماد پیدا کیا، ہم نے جو حاصل کیا اس کا سہرا بی جے پی کے لاکھوں کارکنوں کے سر ہے۔"
1947ء میں آزادی حاصل کرنے کے بعد بھارت میں سب سے زیادہ عرصہ حکمران رہنے والی جماعت کانگریس کو 2014ء کے انتخابات میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ہفتہ کی صبح تک لوک سبھا کی 543 میں سے 521 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے تھے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو 279 جب کہ کانگریس کو 43 نشستیں حاصل ہوئیں۔
ادھر کانگریس سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم من موہن سنگھ مستعفی ہو گئے ہیں جب کہ نریندر مودی کو سرکاری پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کر دی گئی ہے۔
نریندر مودی نے انگلیوں سے فتح کا نشان بنا کر اور ہاتھ ہلا کر لوگوں کے خیر مقدمی نعروں کا جواب دیا۔
وہ نئی دہلی میں اپنی جماعت کے صدر دفتر گئے جہاں حکومت سازی سے متعلق امور پر غور و خوض کیا جا رہا ہے۔
توقع ہے کہ نئی حکومت آئندہ ہفتے اقتدار سنبھالے گی تاہم ابھی تک اس بارے میں کسی حتمی تاریخ کا اعلان نہیں کیا گیا۔
نئی دہلی کے قلب میں واقع بھارتیہ جنتا پارٹی کے مرکزی دفتر کی عمارت کو گیندے کے ہزاروں پھولوں اور رنگا رنگ غباروں سے سجایا گیا ہے۔ جماعت کے کارکنان ہندو روایت کی پیروی کرتے ہوئے نیک شگون کے لیے عمارت کے باہر ناریل پھوڑ رہے ہیں۔
جماعت کے دفتر پہنچنے پر نریندر مودی پر گلاب کی پتیاں نچھاور کی گئیں۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ "فتح نے لوگوں میں ایک نیا اعتماد پیدا کیا، ہم نے جو حاصل کیا اس کا سہرا بی جے پی کے لاکھوں کارکنوں کے سر ہے۔"
1947ء میں آزادی حاصل کرنے کے بعد بھارت میں سب سے زیادہ عرصہ حکمران رہنے والی جماعت کانگریس کو 2014ء کے انتخابات میں بری طرح ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔
ہفتہ کی صبح تک لوک سبھا کی 543 میں سے 521 نشستوں کے نتائج سامنے آ چکے تھے جس میں بھارتیہ جنتا پارٹی کو 279 جب کہ کانگریس کو 43 نشستیں حاصل ہوئیں۔
ادھر کانگریس سے تعلق رکھنے والے وزیراعظم من موہن سنگھ مستعفی ہو گئے ہیں جب کہ نریندر مودی کو سرکاری پروٹوکول اور سکیورٹی فراہم کر دی گئی ہے۔