پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پیر کو نئی دہلی بہنچے۔
بھارت کے پارلیمانی انتخابات میں تاریخی کامیابی حاصل کرنے والی جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی کی طرف سے وزارت عظمٰی کے نامزد اُمیدوار نریندر مودی نے پیر کو نئی دہلی میں اپنے عہدے کا حلف اُٹھا لیا۔
تقریب حلف برداری بھارت کے راشٹر پتی بھون یعنی ایوان صدر میں ہوئی جہاں صدر پرنب مکھر جی نے نریندر مودی سے حلف لیا۔
اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
نریندر مودی پیر کی صبح اپنی جماعت کے اہم رہنماؤں کے ہمراہ راج گھاٹ کے مقام پر بھارت کے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مقبرے پر بھی گئے۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پیر کو نئی دہلی بہنچے، اُن کے ہمراہ جانے والوں میں اُمور خارجہ و قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز بھی شامل ہیں۔
دونوں ملکوں کی 67 سالہ تاریخ میں پہلی مرتبہ کوئی وزیراعظم ایسی تقریب میں شرکت کر رہے ہیں۔ گزشتہ سال اسلام آباد کی طرف سے اس وقت کے بھارتی وزیر اعظم منموہن سنگھ کو ایسی ہی دعوت دی گئی تھی مگر انھوں نے شرکت سے معذرت کر لی تھی۔
نواز شریف کا بھی بطور وزیراعظم نئی دہلی کا یہ پہلا دورہ ہے جو کہ مبصرین اور سرکاری عہدیداروں کے مطابق دونوں رہنماؤں کو ایک دوسرے کو جاننے اور ملکوں کے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔
2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد سے دونوں ہمسایہ ممالک میں جامع امن مذاکرات تاحال مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابات میں تاریخی کامیابی کے بعد نریندر مودی نے جنوبی ایشیا کی تنظیم سارک میں شامل تمام ملکوں کے سربراہان حکومت کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
بھارت میں دو روز قیام کے دوران منگل کو وزیراعظم نواز شریف کی نریندر مودی سے ایک الگ ملاقات بھی طے ہے۔
اگرچہ اس ملاقات کے ایجنڈے سے متعلق تو تفصیلات نہیں بتائی گئیں لیکن توقع کی جا رہی ہے کہ تمام ہی دیرینہ مسائل کے حل سے متعلق دونوں رہنما بات چیت کریں گے۔
وزیراعظم نواز کے اس تاریخی دورہ بھارت سے قبل اتوار کو پاکستان نے اپنے ہاں قید 151 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا۔
یہ بھارتی ماہی گیر پاکستان کی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر جیل میں تھے اور انھیں پیر کو لاہور میں واہگہ کی سرحد پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کئی سالوں کے بعد پہلی مرتبہ ان ماہی گیروں سے قبضے میں لی گئی 57 بھارتی کشتیاں حکام کے حوالے کی جائیں گی۔
پاکستان نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا گیا کہ بھارت اپنے ہاں قید اُس کے ماہی گیروں کو بھی آزاد کرے گا۔
تقریب حلف برداری بھارت کے راشٹر پتی بھون یعنی ایوان صدر میں ہوئی جہاں صدر پرنب مکھر جی نے نریندر مودی سے حلف لیا۔
اس موقع پر سکیورٹی کے انتہائی سخت انتظامات کیے گئے ہیں۔
نریندر مودی پیر کی صبح اپنی جماعت کے اہم رہنماؤں کے ہمراہ راج گھاٹ کے مقام پر بھارت کے بابائے قوم مہاتما گاندھی کے مقبرے پر بھی گئے۔
پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نریندر مودی کی تقریب حلف برداری میں شرکت کے لیے پیر کو نئی دہلی بہنچے، اُن کے ہمراہ جانے والوں میں اُمور خارجہ و قومی سلامتی کے مشیر سرتاج عزیز بھی شامل ہیں۔
نواز شریف کا بھی بطور وزیراعظم نئی دہلی کا یہ پہلا دورہ ہے جو کہ مبصرین اور سرکاری عہدیداروں کے مطابق دونوں رہنماؤں کو ایک دوسرے کو جاننے اور ملکوں کے باہمی تعلقات کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہو گا۔
2008ء کے ممبئی حملوں کے بعد سے دونوں ہمسایہ ممالک میں جامع امن مذاکرات تاحال مکمل طور پر بحال نہیں ہو سکے ہیں۔
بھارتیہ جنتا پارٹی کی انتخابات میں تاریخی کامیابی کے بعد نریندر مودی نے جنوبی ایشیا کی تنظیم سارک میں شامل تمام ملکوں کے سربراہان حکومت کو تقریب حلف برداری میں شرکت کی دعوت دی تھی۔
بھارت میں دو روز قیام کے دوران منگل کو وزیراعظم نواز شریف کی نریندر مودی سے ایک الگ ملاقات بھی طے ہے۔
اگرچہ اس ملاقات کے ایجنڈے سے متعلق تو تفصیلات نہیں بتائی گئیں لیکن توقع کی جا رہی ہے کہ تمام ہی دیرینہ مسائل کے حل سے متعلق دونوں رہنما بات چیت کریں گے۔
وزیراعظم نواز کے اس تاریخی دورہ بھارت سے قبل اتوار کو پاکستان نے اپنے ہاں قید 151 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کیا۔
یہ بھارتی ماہی گیر پاکستان کی سمندری حدود کی خلاف ورزی پر جیل میں تھے اور انھیں پیر کو لاہور میں واہگہ کی سرحد پر بھارتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔
ایک سرکاری بیان میں کہا گیا کہ کئی سالوں کے بعد پہلی مرتبہ ان ماہی گیروں سے قبضے میں لی گئی 57 بھارتی کشتیاں حکام کے حوالے کی جائیں گی۔
پاکستان نے اس اُمید کا بھی اظہار کیا گیا کہ بھارت اپنے ہاں قید اُس کے ماہی گیروں کو بھی آزاد کرے گا۔