بھارتی راہنماؤں نے کشمیر کے متنازعہ علاقے میں نئی ترقی اور بنیادی ڈھانچے کی فراہمی کا وعدہ کیا ہے، جو دو عشروں سے زائد عرصے سے جاری بغاوت سے نبردآزما رہا ہے۔
بھارت کی حکمراں کانگریس پارٹی کی سربراہ سونیا گاندھی نے پیر کے روز اس ہمالیائی خطے میں ایک پُل کے پراجیکٹ کا افتتاح کیا۔ دریائے راوی پر 592میٹر پُل کی تعمیر کے باعث توقع ہے کہ کشمیر اور بھارت کی ہمسایہ پنجاب اور ہماچل پردیش ریاستوں کے درمیان رابطے میں مدد ملے گی۔
بھارتی عہدے داروں نے کہا ہے کہ منصوبے کے باعث سیاحت کو فروغ ملے گا ، جو اِس دلکش پہاڑی علاقے کی معیشت کی روح رواں ہے۔
پیر کو منعقدہ تقریب میں وزیرِ دفاع اے کے اینٹونی نے کہا کہ ریاستِ جموں و کشمیر حکومت کی غیر منقسم ترجیح کا معاملہ ہے۔
گاندھی نے کشمیر میں ہونے والے انتخابات کو سراہا اور نوجواں کشمیریوں کے لیے روزگار کی فراہمی کے ایک نئے منصوبے کا اعلان کیا۔
گذشتہ سال کشمیر میں مہینوں تک بھارت مخالف احتجاج ہوتا رہا جِس کا آغاز سکیورٹی فورسز کے ہاتھوں احتجاج کرنے والے ایک شخص کی ہلاکت سے ہوا۔