بھارتی رابطہ کاروں کی طرف سے اِس انکشاف کے بعد کہ اُنھوں نے مولوی عباس انصاری کے ساتھ سری نگر میں ملاقات کی ہے، کُل جماعتی کانفرنس نے اتحاد المسلمین کی رکنیت معطل کردی ہے، جس کے سرپرست مولوی عباس ہیں۔
مولوی عباس کا کہنا ہے کہ سرکردہ بھارتی صحافی دلیپ پٹگاؤنکر کی قیادت میں رابطہ کاروں کا گروپ غیر متوقع طور پر اُن کی رہائش گاہ پر آیا تھا جس کا اُنھیں پہلےسے کوئی علم نہیں تھا اور اُنھیں چائے پلائی لیکن اِس کے ساتھ ہی اُن پر یہ واضح کیا کہ حریت کانفرنس کے فیصلے کے تحت اُن سے کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوں گے۔
حریت کانفرنس نے پہلے ہی بھارتی وزیرِ اعظم کی سطح پر بات چیت کی ہے لہٰذا نہیں سمجھتی کہ رابطہ کاروں کا کوئی رول بنتا ہے، بلکہ اب بھارت، پاکستان اور کشمیری نمائندوں کے درمیان سہ فریقی مذاکرات کے ذریعے ہی مسئلہ ٴ کشمیر کا پائیدار حل نکالا جا سکتا ہے۔
مبصرین کے مطابق مولوی عباس کی جماعت کی رکنیت کو معطل کرنےکا فیصلہ بھارتی کشمیر کی سیاست پر دوررس نتائج کا پیش خیمہ بن سکتے ہیں۔
اِس سے قبل، رابطہ کاروں نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ سری نگر میں اُن کی ایما پر منعقدہ دو روزہ گول میز کانفرنس کے دوران اِس بات پر اتفاق کیا گیا کہ بھارتی کشمیر کی وحدت کو برقرار رکھتے ہوئے صوبے کو زیادہ سے زیادہ خودمختار بنایا جائے اور آئینِ ہند کی دفع 370کے تحت صوبے کو حاصل خصوصی اختیارات اور درجے کو نہ صرف مکمل طور پر بحال کیا جائے بلکہ اِس رشتے کو مضبوط اور مستحکم بنانے کے لیے نئے اقدامات کیے جائیں۔