پولیس اہل کار، میڈیکل کالج کی ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور تشدد کے خلاف اتوار کو ہونے والے ایک مظاہرے میں مشتعل افراد کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہاتھا۔
نئی دہلی میں ایک نوجوان لڑکی کے ساتھ اجتماعی زیادتی کے خلاف جاری مظاہروں میں زخمی ہونے والا پولیس اہل کار اپنے زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے اسپتال میں چل بسا۔
حکام کا کہناہے کہ وہ دو روز قبل مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں زخمی ہوگیاتھا۔
مذکورہ پولیس اہل کار، میڈیکل کالج کی ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور تشدد کے خلاف اتوار کو ہونے والے ایک مظاہرے میں مشتعل افراد کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہاتھا۔
طالبہ کے ساتھ پرتشدد اجتماعی زیادتی کا واقعہ 16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے ایک مرد ساتھی کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی، جہاں چھ افراد نے لڑکی کی جبری عصمت دری کی، ان دونوں کو لوہے کی سلاخ سے شدید مارا پیٹا اور پھر چلتی بس سے برہنہ حالت میں سڑک پر پھینک دیا۔
طالبہ بدستور اسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اسے شدید اندرونی چوٹیں آئی ہیں۔
دہلی کے حکام نے مظاہرے روکنے کے لیےشہر کے کئی میٹرو اسٹیشن اور سڑکیں بند کردی ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس سال نئی دہلی میں خواتین کے ساتھ جبری زیادتی کے 600 سے زیادہ واقعات پیش آچکے ہیں ۔
حکام کا کہناہے کہ وہ دو روز قبل مظاہرین اور پولیس کے درمیان تصادم میں زخمی ہوگیاتھا۔
مذکورہ پولیس اہل کار، میڈیکل کالج کی ایک 23 سالہ طالبہ کے ساتھ اجتماعی زیادتی اور تشدد کے خلاف اتوار کو ہونے والے ایک مظاہرے میں مشتعل افراد کو کنٹرول کرنے کی کوشش کررہاتھا۔
طالبہ کے ساتھ پرتشدد اجتماعی زیادتی کا واقعہ 16 دسمبر کی رات نئی دہلی میں اس وقت پیش آیا جب وہ اپنے ایک مرد ساتھی کے ہمراہ بس میں سوار ہوئی، جہاں چھ افراد نے لڑکی کی جبری عصمت دری کی، ان دونوں کو لوہے کی سلاخ سے شدید مارا پیٹا اور پھر چلتی بس سے برہنہ حالت میں سڑک پر پھینک دیا۔
طالبہ بدستور اسپتال میں زیر علاج ہے اور اس کی حالت نازک بیان کی جاتی ہے۔ ڈاکٹروں کا کہناہے کہ اسے شدید اندرونی چوٹیں آئی ہیں۔
دہلی کے حکام نے مظاہرے روکنے کے لیےشہر کے کئی میٹرو اسٹیشن اور سڑکیں بند کردی ہیں۔
ایک رپورٹ کے مطابق اس سال نئی دہلی میں خواتین کے ساتھ جبری زیادتی کے 600 سے زیادہ واقعات پیش آچکے ہیں ۔