بھارتی خلائی مشن چندریان ٹو چاند پر روانہ

ISRO 2

بھارتی خلائی مشن ’چندریان ٹو‘ ایک ہفتے تاخیر کے بعد پیر کی سہ پہر خلائی سفر پر روانہ ہوگیا۔

بھارتی وقت کے مطابق خلائی جہاز سہ پہر 2 بج کر 43 منٹ پر روانہ ہوا اور 16 منٹ بعد جیو سنکرونس سیٹلائٹ لانچ وہیکل مارک تھری نامی راکٹ سے الگ ہوگیا۔

بھارتی خلائی ادارے اسرو کے سربراہ کے سیوان نے روانگی کو کامیاب قرار دیا۔

خلائی مشن پچھلے ہفتے روانہ ہونا تھا مگر تکینکی خرابی کی وجہ سے اس کی روانگی عین وقت پر ملتوی کردی گئی تھی۔

بھارت کے خلائی ادارے اِسرو نے ایک ٹویٹ میں کہا ہے کہ خلائی مشن کے ساتھ ساتھ ایک ارب خواب بھی چاند تک پہنچیں گے۔

اِسرو کے مطابق یہ پہلا خلائی مشن ہے جس میں چاند کے جنوبی قطب پر اترنے کی کوشش کی جائے گی جو اب تک دریافت نہیں ہو سکا ہے۔

اس مشن کی لاگت 15 کروڑ ڈالر بتائی جا رہی ہے۔ خلا میں جانے کے لیے جیو سنکرونس سیٹلائٹ لانچ وہیکل مارک تھری راکٹ استعمال کیا جا رہا ہے۔ جس کا وزن 640 ٹن اور لمبائی 44 میٹر ہے۔

اگر چندریان 2 مشن کامیاب ہو جاتا ہے تو بھارت چاند کی سطح تک رسائی حاصل کرنے والا دنیا کا چوتھا ملک بن جائے گا۔

بھارت سے قبل امریکہ، روس اور چین بھی چاند پر اپنے خلائی مشن کامیابی سے بھیج چکے ہیں۔

بھارت کے پہلے خلائی مشن چندرایان-ون نے چاند پر پانی کی موجودگی کی نشاندہی میں مدد کی تھی۔

بھارتی خلائی تحقیقاتی ادارہ اپنے دوسرے مشن چندریان-ٹو کو چاند کے اس حصے میں اتارنا چاہتا ہے جہاں سائنس دانوں کا خیال ہے کہ پانی کے ذخائر برف کی شکل میں موجود ہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ 2024 تک انسان بردار خلائی مشن چاند پر بھیجنے کا ارادہ رکھتا ہے جب کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی نے اپنے پہلے انسان بردار خلائی مشن کی تاریخ 2022 متعین کی ہوئی ہے۔