اُتر پردیش کے ڈیڈا ضلع میں بغیر چوکیدار والی ریلوے چوکی پر ایک ریل گاڑی اور باراتیوں سے بھری بس کے ٹکرا جانے کے نتیجے میں کم از کم 33افراد کی دردناک موت واقع ہوگئی اور 35زخمی ہوگئے۔یہ حادثہ رات کوتقریباً دو بجے پیش آیا۔
ایک بس 68باراتیوں کو لے کر ادوپورہ گاؤں سے لوٹ رہی تھی کہ وہاں سے پچاس قدم کی مسافت پر یہ حادثہ پیش آیا۔
115کلومیٹر کی رفتار سے آنے والی متھرا ایکسپریس ٹرین بس سے اتنی شدت سے ٹکرائی کہ بس نصف کلومیٹر تک گھسیٹتی چلی گئی اور پھر اُس کے پرخچے اُڑ گئے۔
کچھ لوگ بس کی چھت پر بھی سوار تھے۔ وہ دور جاگِرے اور اُنھیں شدید چوٹیں آئیں۔کچھ زخمیوں کی حالت نازک بتائی جاتی ہے۔ذرائع کے مطابق، دولہا اور اُس کے گھر والے بس میں سوار نہیں تھے۔
ٹرین ڈرائیور کی ہوشیاری سے ٹرین پٹری سے نہیں اُتری ورنہ ہلاک شدگان کی تعداد کہیں زیادہ ہوتی۔
عینی شاہدین کے مطابق حادثے کے بعد تقریباً ایک کلومیٹر کے دائرے میں انسانی اعضا بکھرے پڑے تھے۔ایڈیشنل سپر انٹنڈینٹ آف پولیس کے مطابق 33افراد ہلاک اور 35زخمی ہوئے ہیں۔زخمیوں کو قریبی اسپتال میں داخل کردیا گیا ہے۔
وزیرِ اعظم من موہن سنگھ نے اِس حادثے پر گہرے رنج و غم کا اظہار کیا ہے اور مرنے والوں کے اہلِ خانہ کے لیے دو لاکھ روپے، شدید زخمیوں کے لیے 50ہزار اور معمولی زخمیوں کےلیے دس دس ہزار روپے کی امداد کا اعلان کیا ہے۔
بھارت میں بغیر چوکیدار ریلوے کراسنگز کافی تعداد میں ہیں اور اِس قسم کے حادثات عموماً ہوتے رہتے ہیں۔