پاکستان کرکٹ ٹیم کے فاسٹ بالر نسیم شاہ انجری کی وجہ سے آئندہ ماہ اکتوبر میں ہونے والے ورلڈ کپ سے باہر ہو سکتے ہیں۔
نسیم شاہ ایشیا کپ میں بھارت کے خلاف میچ کے دوران انجری کی وجہ سے میچ مکمل نہیں کر سکے تھے جس کے بعد پاکستان کرکٹ بورڈ نے بتایا تھا کہ وہ ایونٹ میں ٹیم کی مزید نمائندگی نہیں کر سکتے۔
اب اطلاعات ہیں کہ فاسٹ بالر کی انجری سنگین نوعیت کی ہے جس کی وجہ سے ان کی ورلڈ کپ میں شرکت بھی مشکوک ہو گئی ہے۔
کرکٹ کی سائٹ کرک انفو کی ایک رپورٹ کے مطابق نسیم شاہ کی انجری سے متعلق ابتدائی رپورٹ میں انکشاف ہوا ہے کہ ان کے دائیں کاندھے میں سنگین نوعیت کی انجری ہوئی ہے۔ البتہ پی سی بی نسیم شاہ کے ایک مرتبہ پھر ٹیسٹ کرانے کا ارادہ رکھتا ہے۔
رپورٹ کے مطابق دبئی میں کیے گئے ٹیسٹ کی رپورٹ کی روشنی میں نسیم شاہ نہ صرف ورلڈ کپ میں ٹیم کی نمائندگی نہیں کر سکیں گے بلکہ رواں برس کے اختتام پر آسٹریلیا کے خلاف سیریز بھی نہیں کھیل سکیں گے۔
پاکستان کرکٹ بورڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ نسیم شاہ کی دیکھ بھال کے لیے انہیں طبی ماہرین بہترین سہولتیں دے رہے ہیں جب کہ پی سی بی کا میڈیکل بورڈ بھی ان کے کاندھے کی انجری کی صورتِ حال کو دیکھ رہا ہے۔
SEE ALSO: ایشیا کپ میں شکست: 'بابر اعظم کی کپتانی پر اعتماد کم ہو رہا ہے'پی سی بی کے مطابق میڈیکل پینل فاسٹ بالر کی طبی رپورٹ آنے کے بعد ان کی کرکٹ میں واپسی کا فیصلہ کرے گا۔
واضح رہے کہ ایشیا کپ کے سپر فور مرحلے میں بھارت کے خلاف کھیلتے ہوئے 46 ویں اوور میں نسیم شاہ انجری کا شکار ہوئے تھے اور وہ گراؤنڈ سے باہر چلے گئے تھے۔
نسیم شاہ کی غیر موجودگی میں زمان خان سری لنکا کے خلاف ان کے متبادل کے طور پر کھیلے تھے۔
اگر نسیم شاہ ورلڈ کپ کے لیے دستیاب نہ ہوئے تو ان کے متبادل کے لیے محمد حسنین ہیں لیکن اس وقت وہ بھی انجریز کے مسائل سے دوچار ہیں۔
نسیم شاہ کی انجری کے بعد سوشل میڈیا پر ان کے چاہنے والوں اور کرکٹ مبصرین نے اسے پاکستان ٹیم کے لیے بڑا دھچکا قرار دیا ہے۔
بھارتی اسپورٹس جرنلسٹ وکرانت گپتا نے سماجی رابطے کی سائٹ 'ایکس' (سابقہ ٹوئٹر )پر ایک بیان میں کہا کہ اگر نسیم شاہ انجری کی وجہ سے ورلڈ کپ نہ کھیل سکے تو پاکستان کے لیے ورلڈ کپ کی امیدیں ڈرامائی طور پر دم توڑ گئیں۔
واضح رہے کہ بھارت کی میزبانی میں ورلڈ کپ کا باقاعدہ آغاز پانچ اکتوبر کو دفاعی چیمپئن انگلینڈ اور نیوزی لینڈ کے میچ سے ہو گا اور پاکستان ایونٹ میں اپنا پہلا میچ چھ اکتوبر کو نیدرلینڈز کے خلاف کھیلے گا۔
ایک اور ایکس صارف نے نسیم شاہ کی ایک ویڈیو شیئر کر کے اس پر لکھا کہ نسیم شاہ ہم آپ کو ورلڈ کپ میں بہت یاد کریں گے۔
ماہم فاطمہ نامی صارف نے نسیم شاہ کے گزشتہ چار ماہ کے دوران کھیلے جانے والے کرکٹ ایونٹ کا جائزہ لیا اور کہا کہ نسیم نے ٹی ٹوئنٹی بلاسٹ، ٹیسٹ کرکٹ، لنکن پریمیئر لیگ اور ایشیا کپ کھیلے اور اب وہ ممکنہ طور پر ورلڈ کپ سے باہر ہو گئے ہیں۔
انہوں نے نسیم شاہ کے مصروفیت پر تبصرہ کیا کہ نسیم شاہ اور پی سی بی کی طرف سے زیرو ورک لوڈ مینیجمنٹ کی گئی۔
ایک اور صارف نے نسیم شاہ کی انجری کو پاکستان کے لیے دھچکا قرار دیا۔
عبدالرافع نامی صارف نے چار فاسٹ بالر کے نام لکھ پر سوال کیا کہ نسیم شاہ کے متبادل کے طور پر حسنین، عامر، احسان اللہ اور ارشد اقبال میں سے کون ہو سکتا ہے؟