سرکاری میڈیا کے مطابق ایران کی انٹیلی جینس کی وزارت نے بدھ کو بتایا ہے کہ اس نے دو یورپی شہریوں کو گرفتار کیا ہے جومبینہ طور پر ملک میں عدم استحکام پیدا کرنے لیے لوگوں کو بھڑکا رہے تھے۔ یہ گرفتاری ایک ایسے موقعے پر کی گئی ہے جب یورپی ملکوں کے ساتھ ایران کے ایٹمی پروگرام کے بارے میں بات چیت جاری ہے۔
ان دو افراد پر الزام ہے کہ وہ افرا تفری اور بد نظمی پھیلا رہے ہیں جس کا مقصد ایران کو غیر مستحکم کرنا ہےاور یہ کہ انہیں مبینہ طور پر غیر ملکی انٹیلی جینس اداروں کا تعاون حاصل ہے۔
ایران کے سرکاری میڈیا نے وزارت کے حوالے سے یہ خبر جاری کی ہے، تاہم ان کی قومیت ظاہر نہیں کی۔
ایرانی میڈیا کے مطابق یہ گرفتاری ایک ایسے وقت میں ہوئی ہے، جب یورپی یونین کے ایران کے ایٹمی مذاکرات کے رابطہ کار اینریکے مورا تہران میں اپنے ایرانی ہم منصب علی بغیری قانی سے بات چیت کر رہے ہیں۔
SEE ALSO: سیکیورٹی خطرات کے باعث سینٹری فیوج مشینوں کا مقام تبدیل کیا ہے، ایرانیرانی وزیر خارجہ حسین امیر عبدالہیان نے اپنے ٹویٹر بیان میں کہا کہ ایران چاہتا ہے کہ امریکی پابندیاں ختم ہوں ، مگر ایران اس کے لیے اپنے طےشدہ اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ ان کا کہنا ہے کہ ایک بہتر، مضبوط اور دیر پا سمجھوتے کے لیے مذاکرات جاری ہیں۔
ایران کے حکمران اپنے اوپر عائد اقتصادی پابندیوں کا خاتمہ چاہتے ہیں، کیونکہ حالیہ برسوں میں کم آمدنی والے ایرانیوں میں بے چینی بڑھ رہی ہے اور یہ احتجاج بھی کر رہے ہیں، جس سے ایرانی لیڈر یہ دیکھ رہے ہیں کہ ان معاشی سختیوں کے اثرات اب نچلی سطح تک پہنچ رہے ہیں اور عوام ان کے خلاف باقاعدہ احتجاج کر رہے ہیں۔
(خبر کا مواد رائٹرز سے لیا گیا ہے)