ایران کے شمالی حصے میں کوئلے کی ایک کان میں بدھ کے روز دھماکے میں کم از کم 35 کارکن ہلاک اور کئی زخمی ہوگئے۔
ایران کے سرکاری میڈیا کی رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ یہ دھماکہ دوپہر کے وقت کارکنوں کی جانب سے ایک انجن کو سٹارٹ کرنے کی کوشش کے دوران ہوا۔
نیم سرکاری خبررساں ادارے تسنیم نے امداد باہمی ، مزدوروں اورسماجی بہبود کے وزیر علی رابیی کے حوالے سے بتایا کہ اس حادثے میں 35 کان کن ہلاک ہوگئے۔
ایران کے میڈیا نے کہا ہے کہ 30 سے زیادہ زخمیوں کو اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے۔
اس سے قبل ایک اور خبررساں ادارے فارس نے کہا تھا کہ دو میل لمبی کان دھوئیں سے بھر گئی ہے اور اس میں 50 کان کن پھنس گئے ہیں۔ انہیں نکالنے کے لیے امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
رپورٹس کے مطابق اس کان میں 500 کان کن کام کرتے ہیں ۔ جب دھماکہ ہوا اس وقت شفٹ تبدیل ہو رہی تھی۔
ایران کے صدر حسن روحانی نےامدادی کارروائیوں اور زخمیوں کے علاج معالجے کے کام کی نگرانی کے لیے مزدوروں اور سماجی بہبود کے وزیر کو حادثے کے مقام پر بھیج دیا ہے۔
ایران نے سن 2016 میں کانوں سے تقریباً 17 لاکھ ٹن کوٖئلہ نکالا تھا۔ وہ اپنا کوئلہ زیادہ تر فولاد سازی کی صنعت میں استعمال کرتا ہے اور اس کا بہت تھوڑا حصہ برامد کیا جاتا ہے۔