ایران کے وزیر خارجہ نے کہاہے کہ انہیں توقع ہے کہ ملک کے جوہری پروگرام پر عالمی طاقتوں کے ساتھ اس کے مذاکرات 13 اپریل سے شروع ہوں گے، لیکن ابھی یہ طے نہیں ہے کہ مذاکرات کس جگہ ہوں گے۔
علی اکبر صالحی نے بدھ کے روز میڈیا کو بتایا کہ مذاکرات کی جگہ کا تعین، سلامتی کونسل کے پانچ مستقل ارکان اور جرمنی کے ساتھ ملاقات کے بعد اگلے چند روز میں کرلیا جائے گا۔
ایران کے جوہری پروگرام پر مذاکرات میں امریکہ، روس، چین، برطانیہ، فرانس اور جرمنی شامل ہیں۔
ایرانی وزیر خارجہ کا یہ بیان ایک ایسے وقت پر دیا جب وہ ترک وزیر اعظم رجب طیب اردوان کا خیر مقدم کررہے تھے۔
ترک راہنما ایران کے جوہری معاملے پر صدر محمود احمدی نژاد اور دوسرے عہدے داروں کے ساتھ اس ساتھ بات چیت کے لیے تہران کا دورہ کررہے ہیں۔
یورپی یونین پالیسی کی سربراہ کیتھرین ایشٹن کے ایک ترجمان نے کہاہے کہ نئے مذاکرات کے لیے وقت اور جگہ کے تعین پر ابھی کوئی معاہدہ نہیں ہوا ہے۔
ایران چھ عالمی طاقتوں کے ساتھ اگلے ماہ ترکی کے شہر استنبول میں مذاکرات کا خواہش مند ہے جہاں گذشتہ سال جنوری میں یہ سلسلہ منقطع ہوا تھا۔
مغربی قوتوں کوخدشہ ہے کہ ایران جوہری ہتھیار بنارہاہے جب کہ ایران اس الزام کو مسترد کرتا ہے اور اس کا کہناہے کہ اس کاپروگرام پرامن مقاصد کے لیے ہے۔