ایران نے اسرائیل کو خبردار کیا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف جارحیت کو اگر ختم نہ کیا گیا تو دوسرے فریق بھی اس تنازع میں شامل ہو سکتے ہیں۔
ایرانی خبر رساں ادارے ’فارس‘ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ خطے کے دوسرے فریق بھی اس اسرائیل کے خلاف کارروائی کے لیے تیار ہیں۔
ایران کے وزیرِ خارجہ حسین امیر عبد الہیان کا مزید کہنا تھا کہ صیہونی جارحیت بند اگر نہ ہوئی تو خطے کے تمام فریق ہاتھ میں اسلحے تھامے اس کے لبلبے پر انگلی رکھے ہوئے ہیں۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم بن یامین نیتن یاہو نے اتوار کو حماس کو تباہ کرنے کا عزم ظاہر کیا تھا جب کہ ان کی فوج ان عسکریت پسندوں کی تلاش میں غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کے لے تیار ہے جنہوں نے اسرائیل کے سرحدی شہروں پر حملے کیے تھے جن کے ہلاکت خیز حملوں نے دنیا کو بھی ششدر کر دیا تھا۔
ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کہہ چکے ہیں کہ تہران ، اسرائیل پر حماس کے حملے میں ملوث نہیں تھا۔
انہوں نےاسرائیل کے ناقابلِ تلافی فوجی اور انٹیلی جینس شکست پر خوشی کا اظہار کیا تھا۔
اسرائیل عرصۂ دراز سے ایران کے حکمرانوں پر حماس کو ہتھیار فراہم کرکے تشدد کو ہوا دینے کا الزام عائد کرتا رہا ہے۔
Your browser doesn’t support HTML5
دوسری جانب ایران کا کہنا ہے کہ وہ اس عسکری گروہ حماس کی محض اخلاقی اور مالی مدد کرتا ہے جو غزہ کی پٹی کے علاقے کو کنٹرول کرتا ہے۔
ایران میں 1979 کے انقلاب کے بعد سے فلسطینیوں کی جدوجہد کی حمایت اسلامی جمہوریہ کی پالیسی کا حصہ اور ایران کو مسلم دنیا کے رہنما کے طور پر پیش کرنا ایک طریقہ رہا ہے۔
ایران کے وزیرِ خارجہ امیر عبد اللہ الہیان نے کہا ہے کہ غزہ پر حملہ مشرقِ وسطی میں مزاحمت کے نئے محاذ کھول دے گا۔
انہوں نے گزشتہ ہفتے بھی اسرائیل کے غزہ کے محاصرے کو نسل کشی کی کوشش قرار دیا تھا۔
انہوں نے کہا کہ خطے میں مزاحمت کے نئے ممکنہ محاذوں کے کھلنے اور آج کی جنگ کے کسی بھی پھیلاؤ کی ذمہ داری امریکہ اور اسرائیل پر ہو گی۔
ایران کے حمایت یافتہ حماس کا ایک بیان میں کہنا ہے کہ امیر عبد اللہ الہیان نے ہفتے کے روز حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ سے قطر میں ملاقات کی تھی۔
یہ بھی جانیے
مشرق وسطیٰ جنگ کا دائرہ پھیل سکتا ہے، امریکی حکام کا انتباہاسرائیل حماس کشیدگی، سعودی عرب کی میزبانی میں او آئی سی کا ہنگامی اجلاس طلبشمالی غزہ سے انخلا کی ڈیڈ لائن ختم، اسرائیل حملے کے لیے تیارسعودی عرب کا اسرائیل سے تعلقات کی بحالی کا منصوبہ معطل کرنے کا فیصلہاس ملاقات میں انہوں نے اسرائیل میں حماس کے ہلاکت خیز حملے پر تبادلۂ خیال کیا اور گروپ کے مقاصد حاصل کرنے کے لیے تعاون جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔
قبل ازیں ایران کے صدر ابراہیم رئیسی نے اپنے فرانسیسی ہم منصب ایمانوئل میخواں سے ٹیلیفون پر گفتگو میں زور دیا کہ فرانس ، فلسطینیوں پر جبر روکنے کے معاملے میں مددکرے۔
اس رپورٹ میں کچھ معلومات خبر رساں ادارے ’رائٹرز‘ سے شمال کی گئی ہیں۔