عراق میں منگل کو ہونے والے ایک کار بم دھماکے میں کم ازکم دس افراد ہلاک اور 31 زخمی ہوگئے۔
یہ واقعہ شیعہ اکثریتی آبادی والے نیو بغداد نامی علاقے میں ہوا صبح کے وقت ہوا جب لوگوں کا وہاں خاصا رش تھا۔
ایک روز قبل بھی عراق میں ہونے والے مختلف بم دھماکوں میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ان میں شیعہ مسلک سے تعلق رکھنے والی ایک مسجد کو بھی نشانہ بنایا گیا۔
عراق میں رواں سال تشدد کے واقعات میں اضافہ دیکھا گیا اور اب تک دس ہزار سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں کہ جب کہ اسلامک اسٹیٹ گروپ کے شدت پسندوں نے ملک کے شمالی اور مغربی حصوں میں بہت سے علاقوں پر قبضہ بھی کر رکھا ہے۔
امریکہ اور دیگر ملکوں نے عراق میں ایک ایسی نئی حکومت کی تشکیل پر زور دیا ہے کہ جس میں ملک کے تمام دھڑوں بشمول اقلیتیوں کی نمائندگی بھی ہونی چاہیے تاکہ عراق میں جاری بدامنی کو روکنے میں مدد مل سکے۔
پیر کو امریکہ کے نائب صدر جو بائیڈن نے کہا تھا کہ عراق نے سیاسی میدان میں ایسی پیش رفت کی ہے جس سے اسے خطے اور دنیا کی حمایت حاصل ہو سکتی ہے۔
انھوں نے نامزد وزیراعظم حیدر العبادی سے فون پر گفتگو میں دوبارہ اس بات پر زور دیا کہ وہ تمام فریقین کی شمولیت سے نئی حکومت تشکیل دیں۔