اسپتال کے اہل کاروں نے بتایا ہے کہ عراقی کردستان میں داعش کے زیر تسلط دو قصبے واگزار کرانے کی لڑائی کے دوران، 20 جنگجو ہلاک ہوئے، جِن میں پیشمرگہ اور شیعہ رضاکار شامل ہیں۔
اور، کم از کم 33 جنگجو زخمی ہوئے، جب عراقی افواج نے شمالی بغداد میں واقع جلاولہ اور سعدیہ کےقصبوں کے کنٹرول کی لڑائی جاری رکھی۔
صوبہٴدیالہ میں اِن قصبوں کا قبضہ چھڑانے کے لیے عراقی افواج نے دولت اسلامیہ کے جنگجوؤں کو مجبور کیا کہ وہ اِن علاقوں پر دو ماہ سے جاری قبضہ خالی کردیں، جب کہ دارالحکومت بغداد سے ایران جانے والی ایک مرکزی سڑک کا کنٹرول بھی چھڑا لیا گیا۔
پولیس حکام نے بتایا ہے کہ لڑائی پیر کے روز بھی جاری رہی، جب دو قصبوں کے کچھ حصوں میں سخت مزاحمت مل رہی ہے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ سڑک کنارے بم ناکارہ بنانے کے لیے دستوں نے کام جاری رکھا ہے۔
پیر کے روز، امریکی سینٹرل کمانڈ نے بتایا کہ امریکہ اور اُس کے اتحادیوں نے داعش کے شدت پسندوں کے خلاف دو درجن کے قریب فضائی حملے کیے۔
جمعے سے جاری اِن فضائی حملوں میں سے نو فضائی کارروائیاں شام، جب کہ 15 عراق میں کی گئیں۔
امریکی فوج نے بتایا ہے کہ کوبانی اور رقعہ کے شامی قصبوں کے قریب ہونے والی فضائی کارروائیوں کے دوران داعش کے تین ٹھکانوں کو تباہ کیا گیا، اُن کی کئی تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا، جن میں سے ایک شدت پسند گروہ کے صدر دفتر کی عمارات پر لگا۔
عراق میں، موصل، اسد، بغداد، رمادی، طار افار اور ہیت کے اہداف کو نشانہ بنایا گیا، جس دوران داعش کی چوکیوں اور لڑاکا دستوٕں کو تباہ کیا گیا۔
دریں اثنا، اہل کاروں نے بتایا ہے کہ پیر کے روز بغداد کے شیعہ اکثریت والے علاقے میں ایک کار بم دھماکہ ہوا، جس کے نتیجے میں نو افراد ہلاک جب کہ کم از کم 20 زخمی ہوئے۔ یہ دھماکہ بغداد کے شمال میں واقع، شعب کے علاقے میں ہوا، جہاں ایک مارکیٹ کے قریب منی بسیں کھڑی ہوا کرتی ہیں۔