عراق میں امریکی مشن کی اختتامی تقریب

عراق میں امریکی مشن کی اختتامی تقریب

عراق میں نو سال تک جاری رہنے والے امریکی فوجی مشن کی اختتامی تقریب جمعرات کو ہورہی ہے جس میں امریکہ کے وزیر دفاع لیون پنیٹا شرکت کررہے ہیں۔

اس جنگ میں 4500 امریکی فوجیوں کو اپنی جان سے ہاتھ دھونا پڑے۔

بغداد میں یہ تقریب 31 دسمبر کو ختم ہونے والی اس معیاد سے چند ہفتے قبل ہورہی ہے جس کے تحت عراق میں موجود بقیہ امریکی فوجی بھی وطن واپس چلے جائیں گے۔

ایک روز قبل امریکی صدر براک اوباما نے عراق میں خدمات انجام دینے والے فوجیوں کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ امریکہ اپنے پیچھے ایک خودمختار، مستحکم اور خودانحصار عراق چھوڑ کر جارہا ہے۔ شمالی کیرولائنا میں ’فورٹ براگ‘ کے فوجی مرکز میں خطاب کرتے ہوئے انھوں نے اسے ایک ’’غیر معمولی کامیابی‘‘ قرار دیتے ہوئے کہا اب عراق کا مستقبل اس کے عوام کے ہاتھوں میں ہے۔

مارچ 2003ء میں شروع ہونے والی اس جنگ میں ہزاروں عراقی ہلاک ہوئے۔

بدھ کو فلوجہ شہر میں سینکڑوں شہری عراق سے امریکی فوجوں کے انخلا کی خوشی میں جشن مناتے ہوئے سڑکوں پر نکل آئے۔ انھوں نے ہاتھوں میں بینرز اٹھا رکھے تھے اور بعض نے امریکہ اور اسرائیل کے پرچم بھی نذر آتش کیے۔ دارالحکومت بغداد کے مغرب میں واقع شہر فلوجہ ایک زمانے میں امریکی فوجیوں کےخلاف شدت پسندی کا گڑھ رہ چکا ہے۔