خاتون جج دھمکی کیس: عمران خان نے معافی مانگ لی، تین مقدمات میں ضمانت میں توسیع

سابق وزیرِ اعظم عمران خان نے خاتون جج دھمکی کیس میں عدالت سے معافی مانگ لی ہے جب کہ منگل کو دیگر عدالتوں میں بھی ان کے خلاف مقدمات کی سماعت ہوئی۔

اسلام آباد سے وائس آف امریکہ کے نمائندے عاصم علی رانا کے مطابق عمران خان اسلام آباد کی سیشن عدالت میں پیش ہوئے اور خاتون جج دھمکی کیس کی سماعت کے دوران انہوں نے عدالت کے روبرو معافی مانگ لی۔

چیئرمین تحریکِ انصاف نے کہا کہ اگر میرے بیان سے کسی کی دل آزاری ہوئی تو اس پر معافی مانگتا ہوں۔

عمران خان نے عدالت کو بتایا کہ ان کے چیف آف اسٹاف کو اٹھایا گیا اور کسٹوڈیل ٹارچر کیا گیاتھا جس پر انہوں نے جوشِ خطابت میں خاتون جج کے خلاف قانونی کارروائی کرنے کا کہا تھا۔

عمران خان نے کہا کہ اگر انہوں نے لائن کراس کی ہے تو اس پر معافی مانگتے ہیں۔

SEE ALSO: فوجی عدالتوں میں کیسز: 'سویلینز کو آئین کے برخلاف ٹرائل میں نہیں بھیجا جا سکتا'

واضح رہے کہ اگست 2022 میں عمران خان نے اپنے چیف آف اسٹاف شہباز گل کا ریمانڈ دینے والی خاتون مجسٹریٹ زیبا چوہدری کو نام لے کر دھمکی دی تھی۔

عمران خان نے کہا تھا کہ "مجسٹریٹ کو پتا تھا کہ شہباز پر تشدد ہوا پھر بھی ریمانڈ دے دیا، زیبا چوہدری آپ کو بھی ہم نے نہیں چھوڑنا اور آپ پر کیس کرنا ہے۔"

عمران خان کی تین مقدمات میں ضمانت میں توسیع

انسداد دہشت گردی عدالت نے جوڈیشل کمپلیکس ہنگامہ آرائی سے متعلق تین مختلف کیسز میں عمران خان کی ضمانتوں میں 26 جولائی تک توسیع کر دی ہے۔

انسداد دہشت گردی عدالت کے جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے مقدمات کی سماعت کی تو اس موقع پر عمران خان کے وکیل سلمان صفدر عدالت کے سامنے پیش ہوئے۔

دورانِ سماعت عمران خان کے وکیل نے مؤقف اختیار کیا کہ مقدمات میں پولیس ہی مدعی ہےاور پولیس ہی تفتیش کر رہی ہے۔ عمران خان کو کیسز میں ملوث کیا ہوا ہے اگر ان کے خلاف مقدمات میں کچھ نہیں تو بتا دیں۔

SEE ALSO: عمران خان کے خلاف غیر شرعی نکاح کیس قابلِ سماعت قرار، سائفر معاملے پر حکمِ امتناع واپس

عدالت نے پولیس کے نمائندے سے استفسار کیا کہ ملزم کے خلاف ثبوت ہیں تو بتائیں اور اگر وہ بے گناہ ہے تو بے گناہ کر دیں۔

جج ابوالحسنات نے کہا کہ اگر تفتیش ٹھیک نہ ہوئی تو آئی جی کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا جائے گا۔

عمران خان کے وکیل نے عدالت سے اپیل کی کہ کیس عاشورہ کے بعد تک ملتوی کردیا جائے۔ عدالت نے درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 26 جولائی تک کے لیے ملتوی کر دی۔

نو مئی واقعات سے متعلق کیسز

ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد کے جج طاہر عباس سپرا نے عمران خان کے خلاف چھ مختلف مقدمات میں ضمانت کی درخواستوں پر سماعت کی۔

اس موقع پر عمران خان اور ان کے وکیل سلمان صفدر کمرۂ عدالت میں موجود تھے۔

وکیل سلمان صفدر نے کہا کہ جوڈیشل کمپلیکس میں آج ہمارا پہلا دن ہے۔ عمران خان نے بتایا ہے کہ کمپلیکس کا سنگِ بنیاد انہوں نے رکھا تھا اور اس کا کریڈٹ بھی انہیں ہی جاتا ہے۔

اس موقع پر استغاثہ کے وکیل قیصر امام نے قہقہہ لگاتے ہوئے کہا کہ " ہم بھی بندہ ڈھونڈ رہے تھے جس نے سنگِ بنیاد رکھا ہے۔"

فاضل جج نے عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ "خان صاحب ابھی آپ تین کیسز میں شامل تفتیش نہیں ہوئے" جس پر عمران خان نے کہا کہ کوشش کر رہا ہوں، لاہور میں بھی شامل تفتیش ہوا ہوں۔