دمشق کے نواح میں جنگجوؤں نے نیا مرکز قائم کر لیا

مشرقی دمشق میں قائم کیے گئے اس نئے کمانڈ سنٹر کو جند الملاحم کا نام دیا گیا ہے جو کہ ان علاقوں میں کام کرے گا جو باغیوں کے زیر تسلط رہ چکے ہیں۔

شام کے دارالحکومت کے مشرقی نواح میں تین بڑے باغی گروپوں نے حکومت اور اس کے اتحادی روس کی فورسز سے لڑائی کو منظم کرنے کے لیے ایک مرکز قائم کیا ہے۔

ان گروپوں کی طرف سے انٹرنیٹ پر سماجی رابطوں کی ویب سائیب پر جاری ایک بیان میں بتایا گیا کہ ان میں شام میں القاعدہ سے منسلک النصرہ فرنٹ بھی شامل ہے جس نے اس نئے معاہدے پر دستخط کیے ہیں۔

دیگر دو گروپوں میں احرار الشام اور اسلامک یونین آف جند الشام ہیں۔

یہ اعلان ایک ایسے وقت سامنے آیا ہے جب روس کی فوج شام کے صدر بشارالاسد کی حکومت کی حمایت میں اپنی فضائی کارروائی کو جاری رکھے ہوئے ہے۔

روس تین ہفتے قبل شدت پسند گروپ داعش کو نشانہ بنانے کے اس ارادے کے ساتھ اس جنگ میں شامل ہوا تھا۔ لیکن امریکہ اور باغی گروپوں کا کہنا ہے کہ روسی فضائیہ اس کی بجائے اسد حکومت کے مخالفین کو نشانہ بنا رہی ہے۔

باغی گروپوں کی طرف سے جاری ایک مشترکہ بیان میں کہا گیا کہ " اب یہ کوئی راز نہیں ہے کہ مسلم قوم کو خاص طور پر بحیرہ روم کے مشرقی علاقوں میں بہیمانہ انداز میں نشانہ بنایا گیا۔ روس اب سرکاری طور پر اور امریکی اتحاد پہلے ہی یہاں موجود ہے۔"

مشرقی دمشق میں قائم کیے گئے اس نئے کمانڈ سنٹر کو جند الملاحم کا نام دیا گیا ہے جو کہ ان علاقوں میں کام کرے گا جو باغیوں کے زیر تسلط رہ چکے ہیں۔

بیان کے مطابق اس کا مقصد "مسلم سرزمین پر جاری بے رحم مہم سے نمٹنے کی کوششوں کو مربوط کرنا ہے۔"

ایسے اتحاد کا مقصد صرف اسد حکومت کے خلاف لڑائی ہی نہیں بلکہ روسی فورسز اور شام میں بین الاقوامی اتحاد کے خلاف حملے بھی ہیں۔