اسرائیلی وزیرِ اعظم بنجامن نیتن یاہو نے کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیاروں کے حصول سے باز رکھنے کے لیے وقت تیزی سے گزر رہا ہے اور وہ اپنے ملک کی سلامتی کو ’’داؤ‘‘ پر نہیں لگائیں گے۔
امریکہ میں ہزاروں یہودی حامیوں سے خطاب کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ اسرائیل نے انتہائی صبر کا مظاہرہ کرتے ہوئے اس بات کا انتظار کیا کہ یہ تنازع سفارت کاری اور تعزیرات کے ذریعے حل ہو جائے۔
’’ہم میں سے کوئی بھی مزید انتظار کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ اسرائیل کا وزیرِ اعظم ہونے کے ناطے میں اپنے لوگوں کو کبھی بھی نیست و نابود ہونے کے خطرے کی موجودگی میں زندگی گزارنے نہیں دوں گا۔‘‘
باور کیا جاتا ہے کہ مسٹر نیتن یاہو کا یہ بیان اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ وہ ایران کے خلاف یک طرفہ فوجی کارروائی میں کسی ہچکچاہٹ کا مظاہرہ نہیں کریں گے۔
اسرائیلی وزیرِ اعظم کا موقف امریکی صدر براک اوباما سے بھی یسکر مختلف ہے جنھوں نے ایک روز قبل ایران کے جوہری تنازع کے حل کے لیے طاقت استعمال کرنے کے بجائے سفارت کاری اور پابندیوں کی کامیابی کے لیے مزید وقت دینے کی حمایت کی تھی۔