|
ان خبروں کے بعد کہ وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو اپنے وزیردفاع یووگیلنٹ کو برطرف کرنے پر غور کر رہے ہیں، اسرائیل کے سیاسی منظر نامے پر ہلچل مچ گئی اور ملک کی مالیاتی منڈیوں میں حصص کی قیمتں گر گئی ہیں۔
اسرائیل کے بڑے ٹی وی چینلز اور نیوز ویب سائٹس نے اپنی رپورٹس میں بتایا ہے کہ نیتن یاہو، اپنے انتہائی دائیں بازو کےاتحادیوں کے دباؤ میں وزیر دفاع گیلنٹ کو برطرف کر کے ان کی جگہ اپنے ایک سابق اتحادی گیڈون سار کو، جو اب حزب اختلاف میں شامل ہو چکے ہیں،اس عہدے پر تقرر کرنا چاہتے ہیں۔
اس طرح کا اقدام اسرائیل کے سیاسی اور سیکیورٹی کے منظرنامے کے لیے ایک بڑا جھٹکا ثابت ہو سکتا ہے، خاص طور پر ایک ایسے موقع پر جب لبنان میں ایران کے حمایت یافتہ عسکری گروپ حزب اللہ کے ساتھ اسرائیل کی جنگ پھیلنے کے خدشات بڑھ رہے ہیں۔
ان خبروں کے سامنے آنے کے بعد مالیاتی منڈیوں میں ڈالر کے مقابلے میں اسرائیلی سکے شیکل کی قدر گھٹ گئی، تل ابیب کے بازار حصص میں شیئرز ایک اعشاریہ 6 پوائنٹ تک گر گئے اور افراط زر کی شرح میں اضافہ دیکھا گیا۔
نیتن یاہو نے گیڈون سار کے ساتھ بات چیت کرنے کی تردید کی ہے، تاہم انہوں نے وزیر دفاع کی برطرفی سے متعلق خبروں پر کوئی بات نہیں کی۔ دوسری جانب سار نے بھی ان رپورٹس کی تردید کی ہے کہ وہ اتحاد کے کچھ ارکان کے ساتھ بات چیت کر رہے ہیں۔
نیتن یاہو اور گیلنٹ کے درمیان تنازعات
نیتن یاہو کی جانب سے گیلنٹ کو برطرف کرنے کی کوشش کا یہ پہلا موقع نہیں ہے۔ دونوں اسرائیلی رہنماؤں کے درمیان حکومت کی متعدد پالیسیوں اور حالیہ عرصے میں غزہ میں جاری جنگ سے نمٹنے اور یرغمالوں کی رہائی اور عسکری گروپ حماس کے ساتھ جنگ بندی کے ممکنہ معاہدے پر اختلافات رہے ہیں۔
اعتدال پسند رہنماؤں نے نیتن یاہو پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ اپنے کام پر توجہ مرکوز کرنے کی بجائے سیاسی تنازعات میں الجھ رہے ہیں۔
اعتدال پسند سیاست دان بینی گانٹز نے سوشل میڈیا پر اپنی ایک پوسٹ میں کہا ہے کہ ’ وزیراعظم حماس پر فتح حاصل کرنے، یرغمالوں کو واپس لانے، جنگ کی وجہ سے شمالی حصے سے بے گھر ہونے والوں کی اپنے گھروں کو واپسی کے لیے سازگار حالات بنانے کی بجائے کینہ پروری اور نفرت پر مبنی سیاسی معاملات میں الجھے ہوئے ہیں اور وزیر دفاع کو تبدل کررہے ہیں۔
SEE ALSO: اسرائیلی وزیر دفاع کا مغربی کنارے کے عسکریت پسندوں کو نشانہ بنانے کے لیے 'مکمل طاقت' کےاستعمال کا مطالبہکٹر قوم پرست اتمار بین گویر کاگیلنٹ کی فوری برطرفی کا مطالبہ
پولیس کے وزیر اور نیتن یاہو کے اتحاد میں ایک کٹر قوم پرست پارٹی کے سربراہ اتمار بین گویر نے گیلنٹ کی فوری برطرفی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کئی مہینوں سے گیلنٹ کی جگہ لینے کی کوشش کر رہے ہیں۔
بین گویر نے حزب اللہ کے ساتھ ممکنہ کشیدگی کا ذکر کرتے ہوئے کہا ہے کہ ’ہمیں شمالی علاقے کے مسئلے کو حل کرنا چاہیے اور اس معاملے سے نمٹنے کے لیے گیلنٹ صحیح شخصیت نہیں ہیں‘۔
حزب اللہ کی جانب سے روزانہ راکٹ فائرنگ کے واقعات کی وجہ سے شمال میں لبنان کی سرحد کے قریب ہزاروں اسرائیلی اپنا گھربار چھوڑ کر جا چکے ہیں۔
SEE ALSO: مشرقِ وسطیٰ میں صورتِ حال مزید کشیدہ؛ حزب اللہ اور اسرائیلی فورسز کے ایک دوسرے پر حملےگیلنٹ نے 35 سال فوج کی سروس میں گزارے ہیں اور وہ ترقی کرتے ہوئے جنرل کے عہدے تک پہنچے۔ انہوں نے اتوار کے روز امریکی وزیر دفاع سے کہا تھا کہ وہ بے گھر ہونے والے اسرائیلیوں کی اپنے گھروں میں واپسی کے لیے پرعزم ہیں اور یہ کہ ایک متفقہ فریم ورک کا امکان اب ختم ہو رہا ہے۔
پیر کے روز ان کا کہنا تھا کہ شمالی علاقے سے بے دخل ہونے والے اسرائیلیوں کی اپنے گھروں کو واپسی کا واحد راستہ فوجی کارروائی ہے۔
مارچ 2023 میں، نیتن یاہو نے گیلنٹ کو اس وقت وزارت سے برطرف کر دیا تھا جب انہوں نے حکومتی فیصلے سے الگ موقف اختیار کرتے ہوئے عدالتی نظام کی تبدیلی کے ایک انتہائی متنازع منصوبے کو روکنے پر زور دیا تھا۔ اس واقعہ کے خلاف بڑے پیمانے پر احتجاج ہوئے تھے اور نیتن یاہو اپنے فیصلے سے پیچھے ہٹنا پڑا تھا۔
(اس رپورٹ کے لیے معلومات رائٹرز سے لی گئیں ہیں)