|
اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے جمعے کو غزہ میں جنگ بندی پر بات چیت کے نئے مرحلے کی منظوری دے دی۔ انہوں نے یہ منظوری اس کے ایک دن بعد دی ہے جب دنیا کی اعلیٰ ترین عدالت نے اسرائیل کو مایوس شہریوں تک امداد پہنچانے کو یقینی بنانے کا حکم دیا۔
لیکن اس ہفتے کے شروع میں اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی جانب سے فوری جنگ بندی کے ایک مطالبے پر مبنی ایک پابند قرار داد کے باوجود غزہ میں جمعے کو لڑائی جاری رہی،جو چند فعال اسپتالوں کے ارد گرد بھی ہوتی رہی ۔
حماس کے زیرانتظام علاقے میں وزارت صحت کا کہنا ہے کہ رات بھر کے حملوں میں درجنوں لوگ ہلاک ہوئے۔
ان میں جنوبی شہر رفح میں اپنے گھر میں ہلاک ہونے والے 12 افراد بھی شامل ہیں۔ رفح شہر پر اسرائیل کی جانب سے زمینی کارروائی کی دھمکی دینے سے پہلے بار بار بمباری کی گئی ہے۔
SEE ALSO: غزہ کے الشفا اسپتال اور خان یونس میں لڑائی جاری، مزید 62 فلسطینی ہلاکاے ایف پی ٹی وی کی تصاویر نے دکھایا کہ ملبے تلے پھنسے لوگوں کو نکالنے کے لیے مرد موبائل فون کی روشنی میں کام کر رہے تھے۔
تنازعے کے علاقائی اثرات میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ اسرائیل نے کہا ہے کہ اس نے لبنان میں حزب اللہ کے ایک راکٹ کمانڈر کو ہلاک کر دیا اور جنگ پر نظر رکھنے والے ایک ادارے نے کہا کہ شام میں اسرائیلی فضائی حملوں میں حزب اللہ کے متعدد جنگجو مارے گئے۔
نیتن یاہو کے دفتر نے کہا کہ غزہ میں جنگ بندی اور یرغمالوں کی رہائی پر نئے مذاکرات آنے والے دنوں میں دوحہ اور قاہرہ میں ہوں گے۔
یہ مذاکرات امریکہ اور ثالثی میں شامل ملکوں مصر اور قطر کی طرف سے رمضان کے مہینے کے لیے, جو اب آدھے سے زیادہ گزر گیا ہے، جنگ بندی کے لیے ایک بڑے دباؤ کے باوجود حالیہ دنوں میں تعطل کا شکار رہے۔
اس رپورٹ کا مواد اے ایف پی سے لیا گیا ہے۔