مقامی اطلاعات پر مبنی خبروں میں کہا گیا ہے کہ ڈرون مسلح نہیں تھا اور فوری شک حزب اللہ کی طرف جاتا ہے، جو لبنان میں قائم ہتھیاربند گروپ ہے اور جِس کی ایران حمایت کرتا ہے
اسرائیلی فضائیہ نے ہفتے کو اسرائیل کی فضائی حدود پار کرنے والے بغیر پائلیٹ کے ایک ڈرون طیارے کو مار گرایا۔
دفاعی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ شناخت نہ ہونے والا یہ ڈرون طیارہ گرائے جانے سے پہلے اسرائیل کی’ نجیو‘ سحرہ میں 50کلومیٹر اندر تک پہنچ چکا تھا۔
خاتون ترجمان اویتل لائبووچ نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ صبح کے وقت اسرائیل کی طرف آتے ہوئے اِس ڈرون طیارے کا پتا لگایا گیا تھا، اور اُسے روکنے کے لیے فوری طور پر ہی فوجی جیٹ طیاروں کو روانہ کیا گیا تھا۔
اُنھوں نے بتایا کہ ڈرون کو مغربی کنارے کے ساتھ والی سرحد کے قریب غیر آبادجنگل کے علاقے میں مار گرایا گیا۔
ابھی یہ واضح نہیں ہوا آیا یہ ڈرون طیارہ کہاں سے آیا، تاہم فوج کا کہنا ہے کہ اِسے غزہ کی پٹی کے علاقے میں بحیرہٴ روم کی طرف سے مغربی اسرائیل آتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
دفاعی حکام نے اِس طیارے کے بارے میں تفصیل فراہم نہیں کیں، تاہم اُنھوں نے ایک وڈیو کلپ جاری کیا ہے، جِس کے لیے کہا جاتا ہے کہ دشمن کےطیارے کو فضا میں ہی لپک لیا گیا۔
مقامی اطلاعات پر مبنی خبروں میں کہا گیا ہے کہ ڈرون مسلح نہیں تھا اور فوری شک حزب اللہ کی طرف جاتا ہے، جو لبنان میں قائم ایک ہتھیاربند گروپ ہے، جِس کی ایران حمایت کرتا ہے۔
دفاعی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ شناخت نہ ہونے والا یہ ڈرون طیارہ گرائے جانے سے پہلے اسرائیل کی’ نجیو‘ سحرہ میں 50کلومیٹر اندر تک پہنچ چکا تھا۔
خاتون ترجمان اویتل لائبووچ نے نامہ نگاروں کو بتایا ہے کہ صبح کے وقت اسرائیل کی طرف آتے ہوئے اِس ڈرون طیارے کا پتا لگایا گیا تھا، اور اُسے روکنے کے لیے فوری طور پر ہی فوجی جیٹ طیاروں کو روانہ کیا گیا تھا۔
اُنھوں نے بتایا کہ ڈرون کو مغربی کنارے کے ساتھ والی سرحد کے قریب غیر آبادجنگل کے علاقے میں مار گرایا گیا۔
ابھی یہ واضح نہیں ہوا آیا یہ ڈرون طیارہ کہاں سے آیا، تاہم فوج کا کہنا ہے کہ اِسے غزہ کی پٹی کے علاقے میں بحیرہٴ روم کی طرف سے مغربی اسرائیل آتے ہوئے دیکھا گیا تھا۔
دفاعی حکام نے اِس طیارے کے بارے میں تفصیل فراہم نہیں کیں، تاہم اُنھوں نے ایک وڈیو کلپ جاری کیا ہے، جِس کے لیے کہا جاتا ہے کہ دشمن کےطیارے کو فضا میں ہی لپک لیا گیا۔
مقامی اطلاعات پر مبنی خبروں میں کہا گیا ہے کہ ڈرون مسلح نہیں تھا اور فوری شک حزب اللہ کی طرف جاتا ہے، جو لبنان میں قائم ایک ہتھیاربند گروپ ہے، جِس کی ایران حمایت کرتا ہے۔